خیرپور(مانیٹرنگ ڈیسک) اولیاء اللہ کے مزارات پر ممکنہ دہشتگردی کے خدشہ کے باعث خیرپور سمیت سندھ بھر کے مزارات پرحفاظتی انتظامات سخت کردیئے گئے۔درگاہیں اے ۔بی۔ سی کیٹگریز پر مشتمل۔اے کیٹگری میں 7 ۔بی کیٹگری میں 19اور سی کیٹگری میں 42درگاہیں شامل ہیں۔سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار تعینات۔ناکارہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مرمت۔ ڈی ایس پی سیکیورٹی مھدی رضا آرائیں شب و روز سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے میں مصروف عمل۔
ذرائع کے مطابق خیرپور سمیت سندھ بھر کے بزرگان دین کے مزارات درگاہوں پر ممکنہ دہشت گردی کے خدشے کے سبب سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں درگاہوں میں سی سی ٹی وی کمیروں کی مدد سے مانیٹرنگ کی جاری ہے۔درازا شریف میں ہفت زباں صوفی شاعردرگاہ حضرت سچل سرمست ۔درگاہ جند وڈا۔درگاہ شہید باشاہ۔درگاہ جادو شاہ۔درگاہ پیر فضل شاہ۔درگاہ خاکی شاہ،درگاہ بھورل شاہ ۔درگاہپیر سید محمد عاشق علی شاہ ۔درگاہ سید خانن شاہ بخاری سمیت ضلع بھر کی درگاہوں پر سیکیورٹی کے انتظامات سخت کردیئے گئے ہیں ہر آنے جانے والوں کی جامع تلاشہ اسکیننگ کے بعد چھوڑا جارہا ہے ۔ سیکیورٹی انچارج ڈی ایس پی مھدی رضا آرائیں دن رات ضلع بھر کے مزارات پر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیتے نظر آرہے ہیں۔ذرائع کے مطابق درگاہ شاہ عبداللطیف بھٹائی(بھٹ شاہ)۔درگاہ عبداللہ شاہ غازی (کراچی)درگاہ منگھو پیر (کراچی) درگاہ حضرت لال شہباز قلندر( سیوہن شریف ) درگاہ سعیدی موسانی(موسانی)درگاہ سخی عبدالوہاب (حیدر آباد)سمیت سندھ بھر کے سات مزارات انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں جب کہ درگاہوں کو تین اے ۔بی۔ سی کیٹگریز پر مشتمل ہیں ۔اے کیٹگری میں 7 مزارات انتہائی حساس ۔بی کیٹگری میں 19اور سی 42درگاہیں کیٹگری میں شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق سندھ بھر کی درگاہوں پر حساس اداروں کے اہلکار بھی اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ذارئع کے مطابق سندھ بھر کے مزارارت پر خفیہ کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں کی مدد سے مانیٹرنگ بھی کی جارہی ہے ۔درگاہ سچل سرمست میں ناکارہ کیمروں کی مرمت بھی کرائی جارہی ہے۔