اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کی معروف وکیل عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ لاہور میں قذافی سٹیڈیم کے باہر این ایل سی گرائونڈ میں ادا کر دی گئی ہے۔ نماز جنازہ میں مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ جنازے کے شرکا کی تعداد سے متعلق غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق جنازے کے شرکا کی تعداد 50ہزار سے تجاوز کر گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عاصمہ جہانگیر کو لاہور کے کسی قبرستان میں سپرد خاک کرنے کے بجائے ان کے اہل خانہ نے انہیں بیدیاں روڈ پر واقع اپنے فارم ہائوس میں ان کی تدفین کا فیصلہ کیا ہے۔ عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ جماعت اسلامی کے بانی سید ابولاعلیٰ مودودیؒ کے جماعت اسلامی سے منحرف صاحبزادے سید حیدر فاروق مودودی نے پڑھائی۔ سید حیدر فاروق مودودی اس سے قبل عاصمہ جہانگیر کے بچوں کے نکاح بھی پڑھا چکے ہیں اور ان کے عاصمہ جہانگیر سے خاندانی تعلقات تھے۔ عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ کے بعد اس وقت ان کا جسد خاکی ایمبولینس میں رکھ کر بیدیاں روڈ پر واقع ان کے فارم ہائوس لے جایا جا رہا ہے جہاں ان کی تدفین کی جائے گی۔ فارم ہائوس پر تدفین کیلئے قبر بنا لی گئی ہے جبکہ تدفین کے دوران اہل خانہ اور قریبی عزیزوں کے علاوہ کافی تعداد میں لوگوں کی موجودگی کا امکان ہے۔واضح رہے کہ عاصمہ جہانگیر دو روز قبل دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئی تھیں۔ عاصمہ جہانگیر کی وفات پر سندھ حکومت نے صوبے میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا جبکہ وفاقی حکومت سے تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ کرنے کی بھی درخواست کی تھی۔ جس پر وفاقی حکومت کی جانب سے خاموشی اختیار کی گئی ۔ عاصمہ جہانگیر کو جس وقت دل کا دورہ پڑا اس وقت وہ ن لیگ کے قائد نواز شریف سے موبائل فون پر محو گفتگو تھیں۔