نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈیلی سٹار کے مطابق سائنس دانوں نے ایسا خزانہ ڈھونڈ لیا ہے جسے نکالا جائے تو دنیا میں رہنے والے ہر شخص کے حصے میں 100 کھرب روپے آئیں گے۔ رپورٹ کے مطابق مریخ اور مشتری کے درمیان موجود سیاروں کے ایک سلسلے پر یہ خزانہ پایا گیا ہے۔
امریکی ادارے ناسا کے سائنسدانوں کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ان سیاروں پر سونے، آئرن اور نکل کی بھاری مقدار موجود ہے ان کی قیمت 700 کوئنٹلین ڈالر سے زائد ہو گی۔اگر 7 کے ساتھ 20 صفر لگائیں تو یہ رقم بنے گی۔ ڈیلی سٹار کو ایک خلائی سائنسدان نے بتایا کہ سیاروں پر موجود خزانوں کی کان کنی کا کام شروع کرنے کے لیے تیاری ہو رہی ہے اور اگلی دہائی میں یہ تیاری اپنے عروج پر ہو گی، رپورٹ کے مطابق ڈیپ سپیس انڈسٹریز نامی کمپنی سیاروں سے خزانہ حاصل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، یہ نجی کمپنی جو اس منصوبے پر کام کر رہی ہے اس کا ہیڈ آفس ناسا کے کیلیفورنیا میں واقع بزنس پارک میں ہے لیکن ڈیپ سپیشن انڈسٹریز نامی یہ کمپنی ان سیاروں پر موجود خزانے کو نکالنے میں کب تک کامیاب ہو گی اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا، اگر یہ خزانے حاصل کر لیے جاتے ہیں تو اس سے دنیا کی معیشت کہاں سے کہاں چلی جائے گی۔ ڈیلی سٹار کے مطابق سائنس دانوں نے ایسا خزانہ ڈھونڈ لیا ہے جسے نکالا جائے تو دنیا میں رہنے والے ہر شخص کے حصے میں 100 کھرب روپے آئیں گے۔ امریکی ادارے ناسا کے سائنسدانوں کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ان سیاروں پر سونے، آئرن اور نکل کی بھاری مقدار موجود ہے ان کی قیمت 700 کوئنٹلین ڈالر سے زائد ہو گی۔ رپورٹ کے مطابق مریخ اور مشتری کے درمیان موجود سیاروں کے ایک سلسلے پر یہ خزانہ پایا گیا ہے۔