بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

میرے ساتھ دھوکہ ہوا،ایم کیو ایم کے تمام رہنماؤں کے سینٹ کے ٹکٹ خطرے میں پڑ گئے، فاروق ستار نے دھماکہ خیز اقدام کا اعلان کردیا

datetime 11  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاہے کہ سینیٹ انتخابات کے لیے ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی کودیے گئے ٹکٹ دینے کے اختیارات کوچیلنج کرنے کا حق رکھتا ہوں جس میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا وہاں میں موجود نہیں تھا بحیثیت ڈپٹی کنوینر پارٹی آئین کے مطابق تنظیمی و سیاسی کاموں میں خالد مقبول صرف میری مدد کرسکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے الیکشن کمیشن کے باہرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ ان کے ہمراہ کامران ٹیسوری علی رضا عابدی

دیگرپارٹی رہنما بھی موجود تھے۔ ڈاکٹرفاروق ستارنے کہاکہ بہت مختصر نوٹس پر مجھے الیکشن کمیشن بلوایا گیا،ٹکٹ دینے کے اختیارات خالد مقبول صدیقی کو دیے گئے اوریہ فیصلہ ایک ایسی میٹنگ میں ہوا جہاں میں موجود نہیں تھا،اس فیصلے کو مجھے چیلنج کرنے کا حق ہے اورمیں اسے چیلنج کروں گا انہوں نے کہاکہ اگر خالد مقبول بھائی کے ٹکٹ دینے کے اس خط کو آگے غلط استعمال کیا جا سکتا ہے جس پرمیں یہ حق محفوظ رکھتا ہوں کہ ان سے اختیارات واپس لے لوں۔ آرٹیکل سیون اے میں میرا اختیار ہے کہ میں اجلاس بلاوں اورآرٹیکل سیون سی میں ڈپٹی کنوینیئر کو یہ اختیارات تب ہونگے جب کنوینیئر عدم دستیاب ہو، آرٹیکل 9 اے میں رابطہ کمیٹی کو دو تہائی اکثریت حا صل ہے، اب تک جو بھی اجلاس میری صدارت کے بغیر ہوئے ہیں انہیں چیلنج کیا جاسکتا ہیپارٹی آئین کے مطابق ڈپٹی کنوینیئر کے ذمہ مخصوص کام ہیں انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹ کے اجراء کا اختیارنہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نہیں چاہتا کہ یہ معاملہ عدالتوں میں جائے کل تک جو فارمولہ طے ہوا اس پر عمل ہوگا،رابطہ کمیٹی کو شوکاز پارٹی کے اصولوں سے انحراف پرجاری کیا ہے انہوں نے کہاکہ رابطہ کمیٹی کیا راکین اور پارلیمینٹرینز میرے ساتھ ہیں انکی مشاورت سے اجلاس میں فیصلہ کرینگے کہ بہادرآباد اجلاس میں جائیں یا نہیں ڈاکٹرفاروق ستار نے الیکشن کمشنرسندھ یوسف خٹک کے

فیصلے پربھی تنقید کی اورکہاکہ ریٹرنگ افسر نے نقطہ نظر سمجھے بغیر فیصلہ دیا چاہا الیکشن کمیشن کو وہ لیٹر طلب کرنا چاہیئے تھا جس کے تحت میں نے خالد مقبول کو ایسا اختیار دیا ہو،آرٹیکل 7 سی میں ہے کہ ڈپٹی کنوینیر کنوینیئر کو اسسٹ کرسکتا ہے انہوں نے کہاکہ میں نے کہا تھا کہ سارے اجلاس میرے بغیر ہوئے انہیں چیلنج کیا جاسکتا ہے چیلنج کرنے اور سوال کرنے کا اختیار رکھتا ہوں مگرریٹرننگ افسرنے ان معاملات کونہیں دیکھا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…