اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارت نے ماونواز باغیوں اور کشمیری حریت پسندوں کے خلاف پولیس فورس کو کلاشنکوف دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بھارتی اخبار”ٹائمز آف انڈیا“ کے مطابق بھارت نے ریڈزون میں ماو نواز باغیوں اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت پسندوں سے لڑائی کے لئے پولیس فورس کو کلاشنکوف سے مسلح کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ بھارت پولیس کے لیے 150کروڑ کی 67000کلاشنکوفیں خریدے گا۔ جن میں سے 13ہزار مقبوضہ کشمیر میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کو دی جائیں گی۔ رپورٹ کے مطابق بھارت کی مرکزی وزارت داخلہ نے INSAS نامی رائفل کو تبدیل کرکے پولیس فورس کو اس کے متبادل AK-47 سے لیس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریڈ زونز اور کشمیر میں بھارتی پولیس فورس ”انڈین اسمال آرمز سسٹم ( آئی این ایس اے ایس)“ نامی رائفل استعمال کرتی ہے، جس میں نقائص کی نشاندہی پر اب کلاشنکوف دی جائے گی۔ بھارتی وزارت داخلہ نے سی آر پی ایف کی ایک سال سے دی گئی درخواست کو منظور کرتے ہوئے کلاشنکوفیں خریدنے کی منظوری دے دی ہے۔ گزشتہ برس پولیس نے وزارت داخلہ کو ماو باغیوں سے نمٹنے کے لیے ریڈ زون میں 100فیصد جبکہ کشمیر میں پچاس فی صد آئی این ایس اے ایس نامی رائفل تبدیل کرکے اس کی جگہ اے کے 47رائفل دینے کی درخواست کی تھی۔ باقی پورے بھارت میں پولیس آئی این ایس اے ایس نامی رائفل ہی استعمال کرے گی۔ 3لاکھ پولیس فورس کے استعمال میں ہتھیاروں میں سے 40فیصد آئی این ایس اے ایس رائفل ہے۔ 67ہزار کلاشنکوف کی لاگت 1ارب 50کروڑ روپے آئے گی، جن میں سے 54ہزار کلاشنکوف نیکسل علاقے کے لئے فراہم کی جائیں گی اور 13ہزار مقبوضہ جموں کشمیر میں پولیس کو دی جائیں گی۔ اس وقت جمو ں کشمیر میں ایک بٹالین کے پاس 217کلاشنکوفیں استعمال میں ہیں، جسے دگنا کرکے 435 کردیا جائے گا، جب کہ نیکسل کے لئے217سے869 کردیا جائے گا۔