اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن نے پنجاب سینٹ کی 12نشستوں پر ہر صورت کامیابی کیلئے اراکین اسمبلی سے رابطوں اور ان کی نگرانی سخت کر دی جبکہ تحریک انصاف نے کے پی کے سے 7نشستوں کے ساتھ ساتھ پنجاب سے بھی ایک نشست پر کامیابی کیلئے حکمت عملی تیار کر لی، پنجاب سے ن لیگ کے ناراض اراکین سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے رابطوں کا
بھی امکان ظاہر کیا جا رہاہے۔ مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ن لیگ کے صدر میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ساتھ ساتھ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ن لیگ کے تمام اراکین اسمبلی کے رابطوں اور ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ ناراض نظر آنے والے ن لیگ کے اراکین اسمبلی کی نگرانی بھی شروع کر دی ہے تاکہ تحریک انصاف یا پیپلزپارٹی کی جانب جانے سے ان اراکین اسمبلی کو بچایا جا سکے اور ایسے اراکین کو مختلف یقین دہانیاں کروا کر ان کو اپنے ساتھ رکھنے کی کوشش کی جائیں گی جبکہ دوسری طرف تحریک کے چیئرمین عمران خان پنجاب اور خیبرپختونخوا کے سینٹ انتخابات کے معاملات کی خود نگرانی کر رہے ہیں اور خیبرپختونخواہ سے 7نشستوں کے ساتھ ساتھ پنجاب سے بھی ایک نشست پر کامیابی کیلئے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ پنجاب سے ن لیگ کے ناراض اراکین سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے رابطوں کا بھی امکان ہے تاکہ تحریک انصاف کی پنجاب سے سینٹ کی ایک نشست پر کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔واضح رہے کہ سینٹ انتخابات کے سلسلے میں اس وقت سیاسی میدان میں گرما گرمی اور جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے ۔ پیپلزپارٹی سندھ، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان پر بھرپور توجہ دے رہی ہے جبکہ کپتان کی نظریں ن لیگ کے گڑھ پنجاب پر ہیں۔