اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب کے شہر قصور میں گزشتہ ایک سال کے دوران زینب سمیت 12 بچیاں قتل ہوچکی ہیں لیکن پولیس کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں اور فرائض کی ادائیگی کی بجائے ان سے فرار کی کوششوں میں مصروف نظر آتی ہے۔ پولیس کی بے حسی کا ایک مظاہرہ لاہور ہائیکورٹ میں بھی دیکھنے کو ملا جہاں ایک شخص نے عدالت نے درخواست جمع کرائی کہ اس کی بیٹی لاپتہ ہے لیکن پولیس کوئی مدد نہیں کرر ہی اور اسے بازیاب نہیں
کرایا جا رہا ۔ ہائیکورٹ کے حکم پرڈی پی او قصور زاہد نواز عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت کے استفسار پر ڈی پی او قصور زاہد نواز نے بتایا کہ لڑکی پولیس کی حراست میں نہیں ہے۔ ڈی پی او کے جواب پر عدالت نے اظہار برہمی کیا اور کہا کہ 8 بچیاں زیادتی کے بعد قتل ہوجاتی ہیں اور آپ کو پتہ نہیں چلتا۔ لاہور ہائیکورٹ نے ڈی پی او قصور کو 4 ہفتے میں لڑکی کی بازیابی کا حکم دے دیا۔واضح رہے کہ بچوں کے اغوا اور زیادتی میں بیشتر اپنے ہی رشتے دار ملوث پائے گئے ہیں۔