اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخواہ صلاح الدین خان محسود نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مردان کی ننھی اسما کے قاتل کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ننھی اسما کے قاتل کو مردان پولیس نے گزشتہ روز رات ہونے سے قبل گرفتار کر لیا تھا۔ آئی جی کے پی کے پولیس صلاح الدین محسود نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ
ننھی اسما کے جسم اور کپڑوں سے قاتل کے ڈی این اے کا نمونہ حاصل نہیں ہو سکا تھا۔ قاتل نے اسما کو گنے کے کھیت میں ہی جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا تھا تاہم پولیس اور فرانزک ماہرین کی ٹیم نے نہایت باریک بینی سے 16کنال پر مشتمل اس گنے کے کھیت کا معائنہ کیا اور 16کنال گنے کے کھیت میں ایک گنے کے پودے پر خون کے ایک معمولی قطرے کو محفوظ بنایا گیا ۔ اس دوران مشتبہ اور مشکوک افراد اور اسما کے قریبی رشتہ داروں سمیت دیگر افراد کے خون کے نمونے حاصل کئے گئے اور گنے کے پودے کے پتے سے ملنے والے خون کے قطرے سے جب ان کا باری باری معائنہ کروایا گیا تو یہ ایک شخص کے ساتھ میچ کر گیا اور یوں ہم قاتل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ واضح رہے کہ گنے کے پودے کے پتے لمبے اور سروں سے انتہائی باریک ہوتے ہیں جو ساتھ سے گزرنے والوں کے ہاتھ یا جسم کے کسی حصے کو معمولی کٹ لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسما کے قاتل نے قتل کے بعد جب وہاں سے بوکھلاہٹ میں نکلنے کی کوشش کی تو اس کے ہاتھ یا جسم کے کسی حصے پرپتے کی رگڑ کی وجہ سے کٹ لگا اور خون کا معمولی قطرہ اس پتہ پر رہ گیا جس کو فرانزک ٹیم نے محفوظ بنا لیا تھا۔واضح رہے کہ اسما کے قاتل کی شناخت محمد نبی کے نام سے ہوئی ہے اور اس کی عمر 15سال بتائی جاتی ہے جو کہ اسما کا قریبی رشتہ دار بتایا جاتا ہے