اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کوہاٹ کی طالبہ عاصمہ رانی قتل کیس میں خیبرپختونخواہ پولیس اور حکومت کا شرمناک کردار سامنے آگیا، ملزم مجاہد آفریدی کو ائیرپورٹ تک سرکاری گاڑی میں تحفظ فراہم کر کے لایا گیا، ائیرپورٹ سے سعودی عرب فرار کروا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کوہاٹ کی طالبہ عاصمہ رانی قتل کیس میں خیبرپختونخواہ پولیس اور حکومت کا شرمناک کردار سامنے آیا ہے ۔
عاصمہ رانی کے قاتل مجاہد آفریدی سے متعلق یہ بات سامنے آئی تھی کہ وہ تحریک انصاف کوہاٹ کے ضلعی صدر کا بھائی ہے جبکہ اب افسوسناک انکشاف سامنے آیا ہے کہ عاصمہ رانی کے قتل کے بعد اس کے قاتل مجاہد آفریدی کو سرکاری گاڑی میں تحفظ فراہم کرتے ہوئے ائیرپورٹ لایا گیا جہاں سے وہ سعودی عرب فرار ہو گیا۔ اس دوران پولیس کو کسی قسم کی کارروائی کرنے سے بھی روکا گیا جبکہ سرکاری گاڑی کی وجہ سے پولیس قاتل کو گرفتار نہیں کر سکی۔ واضح رہے کہ عاصمہ رانی میڈیکل تھرڈ ائیر کی طالبہ تھی ۔ مجاہد آفریدی جو کہ مستحکم سیاسی خاندان سے تعلق رکھتا تھا اور پہلے سے شادی شدہ تھا عاصمہ رانی سے شادی کا خواہشمند تھا ، عاصمہ رانی نے مجاہد آفریدی سے شادی سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد مجاہد آفریدی نے عاصمہ رانی کو اس کے گھر کے سامنے اس کی بھابھی کی موجودگی میں گولیاں ماردی تھیں۔ تین گولیاں لگنے کی وجہ سے عاصمہ رانی شدید زخمی ہو گئی جسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ اپنے قاتل کا نام اپنے بھائی کو موبائل کیمرے کے ذریعے ریکارڈ کروا کر دار فانی سے کوچ کر گئی ۔ خیبرپختونخواہ پولیس کا اس کیس سے متعلق بھی کردار مشکوک ہے۔ پولیس نے قاتل کے بھائی کو گرفتار کرکے اس کا ریمانڈ عدالت سے حاصل کرلیا ہے تاہم ابھی تک مجاہد آفریدی بیرون ملک فرار ہے ۔ گزشتہ روز کی اطلاعات کے
بعد خیبرپختونخواہ پولیس نے شدید عوامی ردعمل سامنے آنے پر سعودی انٹرپول سے قاتل کی گرفتاری اور وطن واپسی کیلئے رابطہ کر لیا ہے۔