کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نقیب اللہ محسود کے ساتھ اٹھائے گئے لڑکے کا کہنا تھا کہ انہیں ٹیبل پر لٹا کر پاؤں سے گردن تک رسی سے باندھنے کے بعد تشدد کیاجاتا تھا، تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے ہاتھوں اغوا اور تشدد کا نشانہ بننے والے حضرت علی نامی لڑکے نے کہا کہ میری آنکھوں پر پٹی باندھی گئی اور منہ میں کپڑا ڈال دیا گیا اور
آنکھ اور ناک میں نسوار ڈال کر کان میں پانی ڈالتے رہے، کان کے ذریعے پانی سیدھا معدے میں جاتا تھا اس کے علاوہ اس نے بتایا کہ ہمیں میز پر لٹا کر ہاتھ، پاؤں اور گردن سے باندھ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔ یاد رہے کہ نقیب اللہ محسود کی جعلی پولیس ہلاکت میں ہلاکت کی وجہ سے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو ان کے عہدے سے سبکدوش کر دیا گیا تھا اور اس وقت وہ منظر سے غائب ہیں، وہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے بھی پیش نہیں ہوئے۔