اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چینی سفارتخانے نے کہا ہے کہ گوادر میں 29اور 30جنوری کو منعقد ہونے والی ’’گوادر ایکسپور 2018‘‘گوادر کو بین الاقوامی طورپر نہ صرف متعارف کرائے گی بلکہ اس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے موجودہ مواقع کو بھی عالمی سطح پر اجاگر کیاجائیگا ٗ چینی کمپنیوں اور شہریوں کو گوادر میں کسی قسم کا سکیورٹی مسئلہ درپیش نہیں ہے ٗایران افغانستان ٗ سعودی عرب ٗ عمان اور دیگر ممالک نے بھی نمائش میں شرکت کی خواہش ظاہر کی ہے ٗ
نمائش منعقدہ کر نے والی کمپنی 18بوتھ گوادر اوربلوچستان کے لوگوں کو مفت دے گی ٗکئی معاہدوں پر دستخط بھی ہونگے ٗ گوادر اور چین کے ہینان صوبے کے ایک شہر کو جڑواں شہر بھی قرار دیا جائیگا ٗگوادر کا ائیر پورٹ کراچی کے ائیر پورٹ سے بڑا ہوگا ٗگوادر فری زون کے پہلے مرحلے پر دو سو پچاس ملین امریکی ڈالر لاگت آئے گی ٗ پہلے مرحلے میں دو ہزار مقامی افراد کو روز گار کے مواقع فراہم ہونگے۔ جمعہ کو چینی سفارتخانے میں چینی سفارتخانے کے قونصلر جیانگ ہان نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بھی ایکسپو میں شرکت کرینگے ٗ ایران افغانستان ٗ سعودی عرب ٗ عمان اور دیگر ممالک نے بھی نمائش میں شرکت کی خواہش کااظہار کیاہے ٗنمائش میں 150بوتھ ہونگے جبکہ اس کیلئے تقریباً پانچ ہزار افراد نے اپنی مصنوعات کے سٹال لگانے کی درخواست کی تھی ۔نمائش منعقدہ کر نے والی کمپنی 18بوتھ گوادر اوربلوچستان کے لوگوں کو مفت دے گی ۔نمائش کے مقاصد کا ذکر کرتے ہوئے چینی سفارتکار نے کہاکہ یہ نمائش گوادر پورٹ اور گوادر فری زون کو مستقبل میں تجارتی مرکز کے طورپر عالمی سطح پر اجاگر کریگی ۔اس کے علاوہ ایکسپور گوادر منصوبوں سے متعلق آگاہی پیدا کر نے میں مدد ثابت ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ نمائش کے ذریعے چینی ٗعالمی کمپنیوں ٗ مقامی کمپنیوں اور تاجروں کے درمیان رابطہ بڑھے گا ٗیہ گوادر میں پہلی نمائش ہوگی جو ہر سال باقاعدگی سے منعقد ہوتی رہے گی۔
اس موقع پر کئی معاہدوں پر دستخط بھی ہونگے جس میں گوادر میں غربت کے خاتمے کا منصوبہ بھی شامل ہے ۔گوادر اور چین کے ہینان صوبے کے ایک شہر کو جڑواں شہر بھی قرار دیا جائیگا ۔صنعتی پارک بنانے سے متعلق بھی معاہدہ کیا جائیگا ۔یہ نمائش گوادر کیلئے ایک اشتہار ثابت ہوگی ۔ایک سوال پر چینی سفارتکار نے کہاکہ چینی کمپنیوں اور شہریوں کو گوادر میں کسی قسم کا سکیورٹی مسئلہ درپیش نہیں ہے انہوں نے کہاکہ بہت سی چینی کمپنیاں گوادر میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں اور یہ نمائش ان کیلئے ایک سٹیج فراہم کریگا۔
ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ نمائش میں ہر قسم کی مصنوعات کے اسٹال لگائے جائینگے ۔گوادر میں ائیر پورٹ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہاکہ ڈیزائن کی منظوری کے بعد اس پر کام شروع ہو جائیگا جب اس سے ائیر پورٹ تعمیر کی مدت کے حوالے سے پوچھا گیا توانہوں نے خاص مدت کے بارے میں تو کچھ نہیں کہا تاہم انہوں نے بتایا کہ چینی کمپنیاں کام بہت جلد نمٹاتی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ گوادر کا ائیر پورٹ کراچی کے ائیر پورٹ سے بڑا ہوگا ۔ایک سوال پر چینی سفارتکار نے کہاکہ 2017تک چین نے گوادر میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت ٗ پینے کے پانی ٗ تعلیمی سہولیات اور دیگر منصوبوں پر تقریباً پچاس ملین ڈالر خرچ کئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ گوادر سے چین کو سمندری خوراک کی برآمدات پہلے سے شروع ہو چکی ہیں اور گوادر میں فشریز کے پراسسز پلانٹ بھی لگ چکا ہے ۔انہوں نے کہاکہ گوادر فری زون کے پہلے مرحلے پر دو سو پچاس ملین امریکی ڈالر لاگت آئے گی ۔فریزون میں سڑکیں ٗ فور جی نیٹ کی سہولت ٗ سکیورٹی آلات کی تنصیب ٗ ہوٹلز ٗ انشورنس کمپنی اورواٹر سپلائی جیسے منصوبے شامل ہونگے ۔انہوں نے کہاکہ تیس سے زائد کمپنیاں گوادر فری زون میں سرمایہ کاری کرینگی ٗپہلے مرحلے میں تقریباً دو ہزار مقامی افراد کو روز گار کے مواقع فراہم ہونگے ۔اقتصادی منصوبوں کے علاوہ سماجی منصوبوں پر بھی کام جاری ہے جس میں تعلیم کو اہمیت دی جارہی ہے ٗ گوادر میں پہلے پرائمری سکول میں طلباء کی تعداد 150تھی جو بڑھ کر پانچ سو ہوگئی ہے وہاں مڈلز سکول بنانے کا بھی منصوبہ ہے ۔چین کے ہلال احمر نے طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے ایک مرکز قائم کیا ہے ٗ طبی مرکز میں ایسے ڈاکٹرز فرائض سر انجام دینگے جو چین میں بہت مشہور ہیں ۔مقامی غریب افراد کو مفت تعلیم کیلئے رجسٹرڈ کیا جائیگا ۔