اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی خبر پر اب بھی قائم ہوں، اس موقع پر ڈاکٹر شاہد مسعود نے پروگرام کے میزبان منصور علی خان سے کہا کہ میں ان لوگوں کی چیخیں سن کر انجوائے کر رہا ہوں، پروگرام کے میزبان نے ڈاکٹر شاہد مسعود کو بار بار کریدنے کی کوشش کی کہ کیا آپ کے پاس کوئی اکاؤنٹ نمبر ہے تو بتا دیں،
مگر سینئر صحافی نے کہا کہ اس وقت میرے پاس ملزم عمران کا کوئی اکاؤنٹ نمبر نہیں ہے اور اگر آپ اس بارے میں مجھے کہتے تو شاید ساتھ لے آتا لیکن اس صورت میں بھی میں اکاؤنٹ نمبر نہ بتاتا، سینئر صحافی نے کہا کہ میرے پاس اتنا مواد ہے کہ بتاؤں تو تہلکہ برپا ہو جائے۔ جب بار بار میزبان نے ڈاکٹر شاہد مسعود کو اکاؤنٹ نمبر بتانے کو کہا تو انہوں نے جواب دیا کہ اگر میرے پاس ہوتا بھی تو میں اس وقت نہ دیتا کیونکہ معاملہ اب عدالت میں ہے۔ پروگرام کے میزبان نے جب کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے آپ سے طلب کیا تو آپ کیا وہاں بھی نہیں دیں گے تو سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ سپریم کورٹ اکاؤنٹ نمبرطلب کرے گی تو وہاں ضرور دوں گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرشاہد مسعود نے کہاکہ زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے 37 سے زیادہ بینک اکاؤنٹس ہیں، سینئر صحافی نے مزید بتایا کہ ملزم عمران انٹرنیشنل پورنو ویڈیوزگروہ اور ایک مافیا کا رکن ہے۔ اس کے علاوہ زینب کے قاتل عمران کی ایک وفاقی وزیر پشت پناہی بھی کر رہاہے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے پروگرام کے میزبان منصور علی خان سے کہا کہ میں ان لوگوں کی چیخیں سن کر انجوائے کر رہا ہوں، پروگرام کے میزبان نے ڈاکٹر شاہد مسعود کو بار بار کریدنے کی کوشش کی کہ کیا آپ کے پاس کوئی اکاؤنٹ نمبر ہے تو بتا دیں، مگر سینئر صحافی نے کہا کہ اس وقت میرے پاس ملزم عمران کا کوئی اکاؤنٹ نمبر نہیں ہے