اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار کو راولپنڈی کے فوجی ہوائی اڈے سے بیرون ملک فرار کرانے کی کوشش ناکام، اعلیٰ فوجی حکام نے نجی طیارے کو فوجی ائیربیس سے پرواز بھرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، راولپنڈی سے لاہور سڑک کے ذریعے جبکہ وہاں سے چھوٹے طیارے کے ذریعے کراچی اور پھر کراچی سے دبئی فرار کا
منصوبہ تیار کر لیا گیا، پاکستان کے موقر قومی اخبار روزنامہ امت کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے موقر قومی اخبار روزنامہ امت نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار کو راولپنڈی کے فوجی ہوائی اڈے سے بیرون ملک فرار کرانے کی کوشش فوجی حکام نے ناکام بنا دی ہے۔ راؤ انوار نےملک کی بڑی کاروباری شخصیت سے رابطہ کیا جنہوں نے اپنے متعلقہ سٹاف کو ہدایت کی کہ وہ نچلی سطح کے اپنے رابطے بروئے کار لائیں اور خصوصی طیارے کے لئے راولپنڈی کا ملٹری ائیربیس استعمال کرنے کی اجازت طلب کریں تاکہ راؤ انوا رکو خاموشی کے ساتھ فرار کرایا جاسکے جس کی تصاویر اور تفصیلات ای سی ایل میں نام ڈالے جانے کے بعد ملک بھر کے ائیرپورٹس کو فراہم کی جاچکی ہیں۔متعلقہ افسران نے پہلے تو اس درخواست پر معذوری کا اظہار کردیا اور موقف اپنایا کہ یہ معاملہ اوپر کی سطح کا ہے،سکیورٹی وجوہات کی وجہ سے ملٹری بیس سے پرائیویٹ طیاروں کو ٹیک آف یا لینڈ کرنے کی قطعی اجازت نہیں تاہم منت سماجت پر متعلقہ نچلی سطح کے افرا دنے جی ایچ کیو تک درخواست پہنچائی کہ ناگزیر وجوہات پر اپنا طیارہ راولپنڈی کے ملٹری ائیربیس سے اڑانا چاہتے ہیں، لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ اس طیارے میں راؤ انوار کو لے جانے کی تیاری کی جارہی ہے۔
اخباری ذرائع کے بقول درخواست کرنے والوں سے ملٹری کے اعلیٰ حکام نے یہ بھی دریافت کیا کہ جب نجی طیاروں کی پرواز کے لئے اسلام آباد ائیرپورٹ موجود ہے تو پھر ایسا کیا مسئلہ ہے کہ فوجی ہوائی اڈہ استعمال کرنے کی درخواست کی جارہی ہے لیکن ان وجوہات کا جواب دینے سے درخواست کنندہ ناکام رہے جس پر فوج کے اعلیٰ حکام نے دو ٹوک طریقے سے یہ درخواست مسترد کردی
اور اپنے جواب میں واضح کیا کہ ملٹری بیس سے صرف آرمی کے طیارے پرواز یا لینڈ کرسکتے ہیں تاہم اگر کسی ائیرلائن یا پرائیویٹ کمپنی کے طیارے کو گرنے کا خطرہ ہو تو ایمرجنسی لینڈنگ کے لئے یہ بیس ضرور استعمال ہوسکتا ہے، بصورت دیگر اس کی گنجائش نہیں۔رپورٹ کے مطابق جب فوجی ہوائی اڈے سے رائو انوار کے فرار کا منصوبہ ناکام ہوتا دیکھا گیا تو رائو انوار کو اب کراچی سے
دبئی فرار کرانے کیلئے راولپنڈی سے بذریعہ سڑک لاہور اور پھر والٹن روڈ لاہور پر واقع سول ایوی ایشن کے ٹریننگ سینٹر پہنچایاجائے گا اور وہاں موجود چھوٹے ائیربیس سے کراچی روانہ کردیاجائے گا۔ بعدازاں کراچی سے راؤ انوار کو طیارے میں دبئی بھیج دیا جائے گا۔
رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ راؤ انوار کی سرپرستی کرنے والی اہم طاقتور سیاسی شخصیت کے بارے میں بھی اطلاع ہے کہ وہ پہلے ہی دبئی پہنچ چکی ہے اور پلان کامیاب ہونے کی صورت میں وہاں راؤ انوار کو ریسیو کرے گی۔