جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

رانا ثنا کیوں خاموش رہنے کا کہتے رہے،شہباز شریف نے مائیک کیوں بند کیا؟زینب کے والد ایسا کیا کہنا چاہتے تھے کہ جس سے پنجاب حکومت خوفزدہ تھی، سب کچھ سامنے آگیا

datetime 25  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)شہباز شریف نے پریس کانفرنس کے دوران زینب کے والد کا مائیک کیوں بند کیا،رانا ثنا کیوں خاموش رہنے کی تلقین کرتے رہے؟وجہ سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے شہباز شریف کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران زینب کے والد کا مائیک بند کرنے اور رانا ثنا کی

جانب سے انہیں خاموش رہنے کی تلقین کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ زینب کے والد کے کچھ مطالبات تھے جو کہ وہ وہاں پریس کانفرنس کے دوران کرنا چاہتے تھے اس سے قبل زینب کے والد حاجی محمد امین میٹنگ میں شہباز شریف سے ان مطالبات کا ذکر کر چکے تھے۔ ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ زینب کے والد کا مطالبہ نمبر ایک یہ تھا کہ زینب کے گرفتار قاتل عمرا ن کو سر عام پھانسی دی جائے تاکہ یہ نشان عبرت بنے، اس کے علاوہ انہوں نے کچھ اور باتیں بھی کیں جن میں اس بات کا ذکر بھی تھا کہ قصور سیف سٹی بننی چاہئے جس کا وعدہ شہباز شریف نے کر رکھا ہے، جبکہ وہ زینب کے نام پر ایک درسگاہ کا قیام چاہتے تھے۔ ترجمان پنجاب حکومت سے جب سوال کیا گیا کہ اگر یہ تمام مطالبات وہ کرنا چاہتے تھے اور اپنے دل کی بات وہاں شیئر کر لیتے تو اس میں کیا مذائقہ ہوتا ؟اس بات کا واضح جواب ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان تو نہ دے سکے مگر انہوں نے اپنی بات میں قصور ہنگاموں کا ذکر چھیڑتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں پر سنگین الزامات عائد کئے ۔واضح رہے کہ زینب کے قاتل عمران کی گرفتاری کی تصدیق اور کیس کے حوالے سے بلائی گئی پریس کانفرنس کے دوران صوبائی وزیر قانون رانا ثنا زینب کے والد کو خاموش رہنے کا کہتے رہے اور یہ بات اس وقت سامنے آئی جب سامنے پڑے مائیک جو کہ آن تھے نے ان کی یہ بات لیک کر دی۔ پریس کانفرنس کے دوران شہباز شریف کی جانب سے زینب کے والد کا مائیک بند کرنے پر بھی عوامی، سیاسی اور صحافتی حلقوں نے اس عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…