لاہور(این این آئی) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے معصوم بچی زینب کے قاتل کا سراغ لگانے اور اسے قانون کی گرفت میں لانے والی ٹیم کے ممبران نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے زینب کے قاتل کی گرفتاری پر ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ظلم کا شکار ہونے والی ننھی زینب کے قاتل کا گرفتار ہونا پوری ٹیم کی مربوط کاوشوں اور دن رات کی محنت کا نتیجہ ہے۔ ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے تمام اداروں ، سول انتظامیہ اور فرانزک ایجنسی کی کارکردگی لائق تحسین ہے
اور بلاشبہ پوری ٹیم کا یہ ایک عظیم کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کی گرفتاری پر زینب کے والدین، بہن بھائی اور ان کے عزیز و اقارب کوکسی حد تک اطمینان ملا ہے۔اس واقعہ پر پوری قوم اضطراب اور غم کی کیفیت میں تھی تاہم14روز کے اندر ملزم کی گرفتاری میں کامیابی پر قوم کو اضطراب اور بے چینی کی کیفیت سے نکالنے میں مدد ملی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا کہ درندہ صفت ملزم کی گرفتاری پر انفرادی اور اجتماعی طور پر سب کا مشکور ہوں۔ایسی مربوط کاوش ماضی قریب میں دیکھنے کو کم ہی ملی ہے اور جب کسی کام کے کرنے کا عزم کر لیا جائے تو کامیابی ضرور ملتی ہے۔ پوری ٹیم نے ملزم کو قانون کے شکنجے میں لانے کیلئے سرتوڑ کوشش کی اور اللہ تعالیٰ نے بھی ہماری محنت کو قبول کیا اورہم سرخرو ہوئے۔انہوں نے کہا کہ معصوم زینب کے بیہمانہ قتل پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔ پوری ٹیم کی دن رات کی محنت اور ایمانداری سے کی گئی کاوشوں سے قوم غم کی اس کیفیت سے نکلی۔ اگر ہم اسی طرح کسی بھی مسئلے سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرتے رہے تو کوئی چیلنج چیلنج نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح چند سال قبل ڈینگی سے نمٹنے کیلئے اپنایا گیا ماڈل ہمارے سامنے ہے۔ ڈینگی کی وبا سے نمٹنے کیلئے حکومت سرکاری اداروں سمیت معاشرے کے تمام طبقات نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ اسی رول ماڈل پر عمل کرتے ہوئے
ہر چیلنج سے بطریق احسن نمٹا جاسکتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عصر حاضر میں قیام امن اور جرائم کے خاتمے کیلئے جدید سائنٹیفک طریقے اختیار کرنا ہوں گے۔ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی جنوبی ایشیا کا بڑا ادارہ ہے جہاں بیرون ممالک سے بھی کیس آتے ہیں۔ معاشرے کو جرائم سے پاک کرنے اور دیگر چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کارلانا وقت کا تقاضا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ملزم کی نشاندہی کیلئے ایک کروڑ روپے کا اعلان کیا تھااب یہ رقم ملزم کے سراغ رسانی
اور گرفتار کرنیوالی ٹیم کے ممبران میں میرٹ پر تقسیم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کمیٹی جلد اپنی سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔ صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ، کرنل (ر) ایوب گادھی، جہانگیر خانزادہ، ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان،مشیر رانا مقبول احمد، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے اراکین ،انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حکام اورقصور پولیس وانتظامیہ کے افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔