اسلام آباد(آئی این پی ) احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کے بیانات قلمبند کر لیے گے ،چوتھے گواہ قابوس عزیز کا مکمل بیان قلمبند نہ ہو سکا، احتساب عدالت نے سماعت 26 جنوری تک ملتوی کردی۔ پیر کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ اسسٹنٹ کمشنر تحصیل شالیمار، لاہور علی اکبر بھنڈر نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔گواہ نے عدالت کو بتایا کہ وہ نیب کے نوٹس پر اگست 2017 میں نیب آفس لاہور میں پیش ہوئے۔گواہ کے مطابق نیب کے نوٹس میں اسحاق ڈار اور ان کی فیملی کا ریکارڈ طلب کیا گیا تھا، جس پر انہوں نے نیب کو اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق ڈار کی جائیداد کا ریکارڈ پیش کیا۔گواہ کے مطابق انہوں نے اسحاق ڈار اور ان کی فیملی کی موضع بھٹیاں تحصیل رائیونڈ میں 2 کنال 19 مرلے کی جائیداد کی تفصیلات نیب کو دیں۔سماعت میں اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس میں استغاثہ کے تین گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے جبکہ استغاثہ کے چوتھے گواہ قابوس عزیز کا مکمل بیان قلمبند نہ ہو سکا۔قابوس عزیز نے اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ میں نے جس دن ریکارڈ ترتیب دیا اس کے اگلے ہی دن ملازمت سے برطرف کر دیاگیا، لہذا ریکارڈ کے لیے ڈائریکٹر آپریشنز نادرا کو طلب کیا جائے۔سماعت کے بعد احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت 26 جنوری تک ملتوی کردی۔