لاہور( این این آئی)تحریک انصاف کے بعض رہنماؤں میںیہ سوچ پائی جاتی ہے کہ خیبر پختوانخواہ میں بلوچستان طرز کی کسی تبدیلی سے چوکنا رہنے اور نمٹنے کیلئے پیشگی منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے ۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں (ن) لیگ کے وزیر اعلیٰ کے خلاف
تحریک عدم اعتماد کی مہم اور اس کی کامیابی کے بعد پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں کی سوچ یہ ہے کہ خیبر پی کے میں اس طرز کا کوئی اقدام اٹھایا جا سکتا ہے تاہم پارٹی کی قیادتاور قربت رکھنے والے رہنماؤں میں اس طرح کے کسی خطرے کومحسوس کیا گیا اور نہ ہی کوئی منصوبہ بندی کا عندیہ دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت کے اتحادی مولانا فضل الرحمن کی شہباز شریف اور آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد اگلے روز میں میڈیا میں آنے والی خبروں نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو اس تشویش میں مبتلا کیا ہے جس کے بارے میں انہوں نے پارٹی کے اندر گفتگو کی ہے تاہم اسے ابھی تک باضابطہ قیادت کی سطح پر زیر بحث نہیں لایا گیا ۔ ان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مخالفین کی جانب سے صوبے میں اس طرح کا کوئی بھی اقدام پی ٹی آئی کی سیاسی ساکھ کیلئے انتہائی نقصان دہ ہو سکتا ہے اس لئے قیاد ت کو پیشگی منصوبہ بندی کرتے ہوئے اپنے تمام اراکین اور اتحادیوں سے روابط کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے ۔