نیویارک(این این آئی)سائنس دانوں نے طب کی دنیا میں ایک اہم سنگِ میل حاصل کر لیا ہے، یعنی خون ٹیسٹ کے ذریعے سرطان کی تشخیص۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے ایک ایسے طریقہ کار کا تجربہ کیا جس کے تحت آٹھ عام قسم کے سرطانوں کی تشخیص خون کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔اس کا مقصد سرطان کی بروقت تشخیص اور علاج ہے اور اس سے
بہت سی زندگیاں بچائی جا سکیں گی۔تاہم ایک ماہر نے کہا ہے کہ سرطان کو ابتدائی مراحل میں پکڑنے کے لیے اس ٹیسٹ کا موثر پن جاننے کے لیے مزید تجربات کی ضرورت ہے۔سرطانی رسولیوں سے بہت قلیل مقدار میں تقلیب شدہ ڈی این اے اور پروٹینز خارج ہوتی ہیں جو خون میں شامل ہو جاتی ہیں۔برطانیہ کے محکمہ صحت سے وابستہ ڈاکٹر گرٹ ایٹارڈ نے بتایاکہ اس کے اندر زبردست امکانات ہیں۔ میں بہت پرجوش ہوں۔
خون کے ٹیسٹ کے ذریعے سکین کے بغیر سرطان کی تشخیص ایسی چیز تھی جس کی سب کو تلاش تھی۔تاہم انھوں نے خبردار کیا کہ اگر اس ٹیسٹ کے ذریعے سرطان کی تشخیص ہو جائے تو پھر کیا کیا جائے۔بعض اوقات سرطان کا علاج مرض سے بدتر ثابت ہوتا ہے۔مردوں میں پراسٹیٹ کا سرطان زندگی کے لیے فوری خطرہ نہیں ہوتا اس لیے اس کا علاج کرنے کی بجائے اس کی نگرانی کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔