اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اسمبلی سے استعفے کا اعلان،عمران خان کوجاتی امراء کی طرف مارچ کا مشورہ،شیخ رشید،شاہ محمود قریشی ، قمر زمان کائرہ،عتزاز احسن کا جلسے سے خطاب

datetime 17  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکمران تقریروں سے نہیں جائیں گے ، میں استعفیٰ دیتا ہوں ، عمران خان تم بھی استعفیٰ دو ،لاٹھی اٹھاؤ ،نیزہ اٹھاؤ اور جاتی امراء کی طرف مارچ کرو ،یہ مال لگا کر سیاست کرتے ہیں ،پیسہ پھینکتے ہیں اورتماشہ دیکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مال روڈ پر اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید نے کہا کہ یہ ایک زینب کا کیس نہیں ہے اس میں ملک کے سینکڑوں کے زینبوں کے ساتھ ہوتا ہے

لیکن لوگ عزت کی خاطر بولتے نہیں ہیں۔ یہ صرف قصور کے کیس نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف جگہ جگہ دھکے کھا رہا ہے بائیس تاریخ کو نیب نے شہباز شریف کو بھی طلب کر لیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا ہے کہ اس کی ٹائمنگ کو سمجھیں ۔ بھارت کے آرمی چیف نے ہمارے میزائل کے بارے میں بیان دیا ہے اس کی ٹائمنگ کو سمجھیں ۔ اسرائیل کا وزیر اعظم مودی کے پاس آتا ہے او رمودی کا یار کون ہے ۔ اجمل قصاب کے گھر کا پتہ رائٹر کو نواز شریف نے دیا تھا ۔ شیخ مجیب ان کا ہیرو بن گیا ہے جس نے مسلمانوں کو پھانیساں لگائیں۔انہوں نے کہا کہ تین ججوں کا فیصلہ دل کو لگاتے ہیں لیکن پانچ جج فیصلہ کریں تو وزیراعظم کہتے ہیں کہ ردی کی ٹوکر ی میں پھینکو ۔ حدیبیہ پیپرز کے چیک نمبر تھے ساری ٹرانزیکشنز ہیں جو چھ سو صفحات کی ہیں،ماڈل ٹاؤن کے قاتل کاروباری لوگ ہیں یہ خریدو فروخت کرتے ہیں یہ وہ سیاستدان ہیں جو لگانے سے خریدتے ہیں ۔ میں نے ساری قوم کو ناموس رسالت کا مسئلہ بتایا کہ امریکہ کے کہنے پر نواز شریف اس کو چھیڑ رہا ہے ۔ اس اسمبلی اور ملک کو آگ لگا دوں گا جس میں نبی کی نبوت محفوظ نہیں وہاں ایسے کئی نواز شریف دھکے کھاتے پھریں گے۔ یہ بڑ ے ڈھیٹ ہیں بڑے بے شرم ہیں تقریوں سے نہیں جاتے ۔یہ مال لگا کر سیاست کرتے ہیں پیسہ پھینکتے ہیں تماشہ دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ لاہور والوں اکانومسٹ لکھوایا گیا ہے کہ نواز شریف کی پوزیشن اچھی ہو رہی یہ میں وزیر اطلاعات رہا ہوں سیکرٹ فنڈ کیسے دیتے ہیں پھر کہیں گے دھاندلی ہو گئی ۔ میں ہمیشہ ایک قدم پیچھے چلا ہوں تاکہ تحریک انصاف کو نقصان نہ پہنچے ۔ میں اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں ۔

عمران خان تم بھی استعفیٰ دو لاٹھی اٹھاؤ ،نیزہ اٹھاؤ ،جاتی امراء کی طرف مارچ کرو ۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مختلف نظریات کی جماعتیں انصاف کے لئے اکھٹی ہوگئی ہیں،یہ معمولی تبدیلی نہیں ہے،یہ سیاسی بھونچال ہے۔کتنی ستم ظریفی کی بات ہے کہ انصاف کے حصول کے لئے عوام کو عدالت کی بجائے عوامی اجتماع کے سامنے اپنا مقدمہ پیش کرنا پڑا ہے ۔وہ مقدمہ جو ساڑھے تین سال پوری دیانتداری کے ساتھ مختلف سیاسی جماعتیں بارہا پیش کرتی رہیں لیکن کیا ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف ملا ۔ اگر انصاف ملا ہوتا تو آج یہ بزم نہ سجائی جاتی ۔ قوموں کی بد قسمتی ہے کہ جب لوگوں کو مظلوموں کو بے یارومددگاروں کمزور طبقات کو عوام سے رجوع کرنا پڑے کیونکہ اکثریت مظلوموں کی ہے تو مظلوموں کو حصول انصاف کے لئے یکجا ہونا لازم ہے ۔ اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو اس ظلم کی گنگا بہتی رہے گی ۔ حکمران طبقہ اپنے اقتدار کے نشے میں غریبوں کے بچوں کو کچلتا رہے گا چاہے وہ صنعتی مزدور ہوں یا گنے کا کاشتکار ،کسان ہو وہ پستا رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت خطرہ ہے تو موجودہ حکمران سے ہے جو جاتی امراء سے حکومت کر رہا ہے ۔ آج پاکستان کا آئین ،عدالتی نظام اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے داؤ پر لگا رہے ہیں ۔ عوام کوانصاف کاپرچم اپنے ہاتھوں میں تھامناہوگا اور ہم ماڈل ٹاؤن اورقصور کے واقعات کے متاثرین کے لئے انصاف لیکررہیں گے۔کمزوروں کوانصاف نہ ملے توعوام کا اکٹھا ہونا ضروری ہے،گھبرائیں نہیں ، جاتی امرا والے آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ۔پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم انصاف مانگنے نہیں آئے ،استعفے مانگنے نہیں آئے بلکہ لینے آئے ،ان کی گردن پر پاؤں رکھ کر استعفے لیں گے۔

یہ کہتے ہیں کہ ہمار ے خلاف اور جمہوریت کے خلاف سازش ہو رہی ہے ،یہ جماعتیں کسی کا کھیل کھیل رہی ہیں لیکن دیکھیں یہ کہہ کون رہا ہے یہ وہ کہہ رہے ہیں جو پیدا ہی ایجنسیوں کی گود میں ہوئے ہیں جن کی سازشوں کی تاریخ ہے ۔ہماری تاریخ گواہ ہے کہ جب جب جمہوریت کو خطرہ ہوا سب جماعتوں نے اس جمہوریت کی بحالی کیلئے ،جمہوریت کو مضبوط کرنے کیلئے ،عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کر کے بلکہ آمروں سے جمہوریت بحال کرائی او ران کے بچوں سے بھی جمہوریت بحال کرائی ۔ جمہوریت کو ہم سے نہیں آپ سے خطر ہ ہے ، آج نواز شریف اپنی ذات کیلئے خاندان کیلئے اپنی لوٹی ہوئی دولت کو بچانے کیلئے جمہوریت راستے کی رکاوٹ نظر آتی ہے اسی لئے یہ کبھی عدلیہ سے لڑتے ہیں کبھی فوج کو گالیاں دیتے ہیں اور آپ کی کوشش ہے کہ اس ملک کی جمہوریت ڈی ریل ہو جائے ۔ اس ملک کی جمہوریت ہمارے ہوتے ہوئے ڈی ریل نہیں ہو گی ،لیکن آپ کو نہیں چھوڑیں گے کیونکہ اگر آپ بچتے ہیں تو پھر جمہوریت نہیں بچتی ۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آج سارے صوبے پنجاب سے کیوں ناراض ناراض ہیں آج بلوچستان والوں کو شکایات ہیں ،سندھ والے شکایات کرتے ہیں اسمبلیوں میں باتیں ہوتی ہیں میڈیا میں باتیں ہوتی ہیں اس لئے کرتے ہیں کہ یہ دونوں بھائی لیگی حکومت اور اپنی ذات سے باہر باہر نہیں سوچتے ،یہ لاہور اور پنجاب کے حوالے سے دیکھتے ہیں اور انہیں صرف اپنے مفاد سے غرض ہے ، انہیں وفاق او رجمہوریت سے غرض نہیں یہ جمہوریت او راسمبلیوں کو اپنی اقتدار کی سیڑھی کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان کی گلی گلی ایک ہی آواز اٹھنی ہے کہ بتاؤ ملک کے مزدوروں کو فیکٹریوں سے کیوں نکالا ،کسانوں کو اس کے کھیت سے کیوں نکالا ۔ آپ کی بد دیانتی ، جھوٹ بولنے پر عدالیہ نے آپ کو باہر نکالا ہے ۔آپ جن کے لاڈلے ہیں جن کے آپ پرودہ چلے آئے ہیں جنہوں نے ٹیکہ لگالگا کر آپ کو بڑا کیا ہے آج انہوں نے آپ کو آن کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ساری زندگی عوام کے سہارے سیاست نہیں کی ۔آپ آج پھر جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ لگانا چاہتے ہیں لیکن ہم اس سیاست کو دفن کر چکے ہیں اور پاکستان کے عوام اسے دوبارہ نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ وہ انقلابی اور نظریاتی ہو گئے ہیں لیکن دوسری طرف انہیں مجیب الرحمن کی درد محسوس ہونا شروع ہو گیاہے ۔ آپ کہتے ہیں کہ مجیب الرحمن محب وطن تھا کیا آپ اس کا مطلب جانتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سب نے فیصلہ کر لیا ہے اب صرف انصاف ہوگا ،شہدائے مادل ٹاؤن ،پاکستان کے کسانوں ،قصور کی زینب کو بھی انصاف لے کر دینا ہے ۔ آج کا پنڈال اس بات کا گواہ رہے ہم اپنے اپنے نظریے والے ہیں اپنے اپنے منشو روالے ہیں ہم نے انتخابات میں جانا ہے لیکن یہ عہد ہے اورآئندہ کیلئے بھی پیغام ہے کہ جو بھی حکومت آئے گی اگر وہ عوام کے پیٹھ دکھائے گی تو عوام اسی طرح اکٹھے ہوں اوردنیا کی کوئی طاقت ان حکمرانوں کو بچا نہیں سکے گی ۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں لاء کالج میں طاہرالقادری کااستاد رہ چکاہوں،ماڈل ٹاؤن واقعہ طاہرالقادری اور انکے ساتھیوں پرظلم تھا،تاریخ میں ماڈل ٹان واقعے جیسی مثال نہیں ملتی،ماڈل ٹاؤن میں کارکنوں پرسیدھی گولیاں چلائی گئیں،زینب ہو ،عاصمہ ہو، تنزیلہ ہو،سب ہماری امانت ہیں،شہبازشریف صاحب،مردان کی ننھی عاصمہ کا بھی اتنا ہی دکھ ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کہتے ہیں کہ انکے خلاف سازش ہورہی ہے لیکن جوجمہوریت کیخلاف ہر سازش میں شریک رہا ہو آج کہتا ہے میرے خلاف سازش ہوئی،آپ بتائیں کہ سازش کون کررہاہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کواقامہ کے تحت قید ہو جاناچاہیے تھا،یہ آئین کے تحت اٹھائے گئے حلف کی خلاف ورزی ہے،کیاامریکی صدرکسی کمپنی کاجنرل منیجر ہو سکتا ہے؟۔ ایسی ملازمتوں سے وفاداریوں پر شکوک پیدا ہوتے ہیں، یہ کیسے ہوسکتا ہے وزیر خارجہ غیرملکی کمپنی کا ملازم ہو،اقامہ کامعاملہ منی لانڈرنگ سے بھی بڑا جرم ہے، یہ لوگ ججوں پر دباؤ ڈالتے رہے،انہوں نے سپریم کورٹ پرحملہ کیا،نوازشریف نے1990ء کے الیکشن میں ایجنسیوں سے95لاکھ روپے لیے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کہتے ہیں کہ منے کا ابا سازش کررہاہے، خواجہ آصف عوام کے سامنے منے کا ابا کا نام لیں۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…