ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

’پاکستانی حکومت نے ہمیں مایوس کیا،اہلیہ وارن وائن سٹائن

datetime 24  اپریل‬‮  2015 |

لندن (نیوزڈیسک) وائٹ ہاو¿س کی طرف سے جمعرات کی صبح جب یہ بیان آیا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ پاکستان میں القاعدہ کے خلاف ایک امریکی کارروائی کے دوران دو بے گناہ یرغمالیوں کی موت ہو گئی ہے اور ان میں سے ایک امریکی ہے تو میرے ذہن میں سب سے پہلے وارن وائن سٹائن کا ہی خیال آیا۔اور اگلی ہی لائن میں واضح ہو گیا کہ میرا شک درست تھا۔ان کا گھر واشنگٹن سے کچھ ہی فاصلے پر میری لینڈ میں ہے اور میں فوراً وہاں پہنچا۔ کئی بار گھنٹی بجانے کے بعد بھی کسی نے دروازہ نہیں کھولا۔ گھر میں شاید کوئی نہیں تھا۔باہر ایک درخت پر تین پیلے فاتے بندھے ہوئے تھے جو امریکہ میں کسی اپنے کے انتظار میں باندھے جاتے ہیں۔ اس اگست میں ان کو اغوا ہوئے چار برس ہو جاتے اور اس درخت پر ایک اور فاتا بندھ جاتا۔لیکن اب اس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔تقریباً دو برس قبل میں نے اسی گھر میں وارن وائن سٹائن کی اہلیہ ایلین اور ان کی بیٹیوں سے بات کی تھی۔ کیمرے پر وہ بےحد سنبھل کر بات کر رہی تھیں، پاکستانی اور امریکی حکومت دونوں ہی سے مدد کی درخواست کر رہی تھیں، القاعدہ سے اپیل کر رہی تھیں کہ وہ ایک 72 برس کے

39

بزرگ جنھوں نے ہمیشہ سے پاکستان کی بہتری کے لیے کام کیا ہے، انھیں رہا کر دیں۔کیمرا جب بند ہوا تو وہ کھ±ل کر بولیں اور کہا کہ امریکہ اور پاکستان دونوں ہی کی طرف سے انھیں کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔وہ اکثر پاکستان میں اپنے دوستوں کو فون کرتی تھیں کہ کہیں کسی نے شاید کچھ سنا ہو اور اس مشکل وقت میں بھی پاکستان کے لوگوں کے لیے ان کے پاس صرف تعریف کے الفاظ تھے۔وہ کہہ رہی تھیں ’وارن تو پاکستانی بن چکے تھے، انہی کی طرح کی شلوار قمیض پہنتے تھے، کچھ حد تک اردو بول لیتےتھے اور ہمیشہ عام پاکستانیوں کی مدد اور بہتری کے لیے کام کرتے رہتے تھے۔ کوئی پاکستانی ان کا ب±را کیسے چاہے گا؟‘وارن وائن سٹائن کی اہلیہ نے ا±ن کی رہائی کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی تھی وہ خود بھی پاکستان جا چکی تھیں۔ انھوں نے وہاں کئی دوست بھی بنائے تھے۔انھیں امید تھی کہ بی بی سی کی اردو سروس کے ذریعہ ان کی بات عام پاکستانیوں تک پہنچے گی اور شاید کہیں سے کوئی سراغ مل سکے گا۔بی بی سی اردو کے اسلام آباد بیورو کے میرے دوستوں نے وہاں کی پولیس سے بھی بات کی اور جواب وہی ملا جو عام طور پردنیا بھر کی پولیس دیتی ہے ’تحقیقات چل رہی ہے، کچھ پیش رفت ہوئی ہے لیکن اس سے زیادہ ہم کچھ اور نہیں بتا سکتے۔‘امریکی محکمہ خارجہ سے جب میں نے پوچھا تو ان کا بھی یہی کہنا تھا کہ ’ہم اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔‘لیکن پتہ نہیں کیوں لگتا تھا کہ کوئی ان کی بات نہیں کرنا چاہتا۔جمعرات کو ایلین وائن سٹائن نے جو بیان جاری کیا اس میں وہ غصہ صاف نظر آیا جو دو برس پہلے وہ کیمرے پر ظاہر نہیں کر سکی تھیں۔انھوں نے لکھا کہ ’وارن نے پاکستان کے لیے جتنا کام کیا تھا اس سے ہمیں امید تھی کہ وہاں کی حکومت انھیں رہا کرانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ لیکن پاکستانی حکومت اور فوج دونوں ہی نے ہمیں مایوس کیا۔ میں امید کرتی ہوں کہ آنے والے دنوں میں جب ہم پاکستان کے ساتھ رشتوں کو دیکھیں تو اس طرح کی باتوں پر بھی غور کریں۔‘امریکہ کے بارے میں بھی انھوں نے لکھا: ’ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں امریکی حکومت اپنی ذمہ داریوں کو صحیح طریقہ سے نبھائے گی۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…