اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

میرے پاس تم سے بھی بڑا ’’بٹن‘‘ ہے، شمالی کوریا کو ڈرانے والے ٹرمپ کے ایٹمی بٹن کاراز کھل گیا، یہ بٹن کیا کام کرتا ہے اور کس مقصد کے لیے ہے؟ پوری دنیا میں مذاق بن گیا

datetime 16  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی کوریا کے صدر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اس کی میز پر کوئی ایٹمی بٹن ہمیشہ سے لگا ہوا ہے، امریکی صدر نے کہا کہ کیا اس بھوکی، ننگی اور پسماندہ قوم کا کوئی بندہ اسے یہ بتا دے گا کہ میرے پاس بھی ایک ایٹمی بٹن ہے جو اس کے بٹن سے کہیں زیادہ طاقتور ہے اور وہ کام بھی کرتا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میز پر کوئی ایٹمی بٹن

نہیں، ان کے اوول آفس میں رکھے ہوئے ریزولوٹ ڈیسک پر خوبصورت اور خالص سرخ رنگ کا بٹن ضرور لگا ہوا ہے اور یہ بٹن ان کی دن بھر میں 12مرتبہ سافٹ ڈرنک منگوانے کے کام آتا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ بھی کلنٹن کی طرح ڈائٹ مشروب پینے کے شوقین ہیں اور دن میں کچھ برگر اور بارہ بوتلیں تو پی ہی جاتے ہیں۔ ریزولوٹ ڈیسک پر لگا ہوا یہ بٹن مشروب منگوانے کے کام آتا ہے اور حماقت ہی ہو گی کہ کسی صدر کے ٹیبل پر ایٹم بم چلانے کے لیے بٹن لگا دیا جائے، کیونکہ یہ ایک خطرناک کام ہے انجانے بھی اگر اسے ہاتھ لگ گیا تو ایٹم چل سکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکہ کا ایٹمی پلان فٹ بال کہلاتا ہے اور فٹ بال ہی کوڈ نیم ہے اور خاکہ بھی ہے اور اس کوڈ نیم سے امریکی صدر کے سوا کوئی واقف نہیں ہے۔ فٹ بال میں امریکی ایٹمی پلان کی تمام تفصیلات درج ہیں، یہ تمام منصوبہ ایک بیگ میں محفوظ ہے جو براک ککس کہلاتا ہے اور یہ تین بٹنوں والا بیگ کبھی امریکی صدر سے جدا نہیں ہوتا اور اسی وجہ سے ایک شخص ہر وقت سائے کی طرح امریکی صدر کے ساتھ ہوتا ہے، اسی بیگ میں وہ پلان موجود ہے جسے ایٹمی بٹن کہا جاتا ہے۔ اس طرح امریکی صدر کا ایٹمی بٹن کا دعویٰ جھوٹ ثابت ہو گیا ہے اور پوری دنیا میں مذاق بن گیا ہے کیونکہ امریکی صدر ٹرمپ اس بٹن کو دبا کر صرف مشروب اور برگر منگواتے ہیں اور دنیا کو دبانے کے لیے عجیب و غریب بیانات داغتے رہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…