کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے لئے 3امیدواروں نے کاغذات نامزدگی سیکرٹری بلوچستان اسمبلی کے پاس جمع کرادیئے جنہیں جانچ پڑتال کے بعد درست قرار دیدیاجبکہ کسی بھی امیدوار پر کسی رکن اسمبلی نے کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کو سیکرٹری صوبائی اسمبلی شمس اللہ کے پاس صبح 9بجے سے شام پانچ بجے تک 3امیدواروں نے مسلم لیگ (ن) ، مسلم لیگ (ق) ، اور متحدہ اپوزیشن کی
جانب سے میر عبدالقدوس بزنجو جبکہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کی طرف سے عبدالرحیم زیارت وال اور لیاقت آغا نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی نے کاغذات نامزدگی کو جانچ پڑتال کے بعد درست قراردیدیا گیا وزارت اعلیٰ کے امیدواروں پر کسی بھی رکن اسمبلی کی جانب سے کوئی اعتراض جمع نہیں کرایا گیا اس طرح نئے وزیراعلیٰ بلوچستان کے انتخاب کیلئے 3امیدوار میدان میں آئے ہیں جبکہ امیدوار ہفتہ کی صبح 10بجے تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے اسکے بعد اگر ایک سے زائد امیدوار باقی رہ گئے تو انکے درمیان وزارت اعلیٰ کیلئے مقابلہ ہوگا۔ میر عبدالقدوس بزنجو کے تائید کنندہ میں میرسرفراز بگٹی جبکہ تجویز کنندہ میر جان محمدجمالی تھے اسی پشتونخواملی عوامی پارٹی کے امیدو ار عبدالرحیم زیارت وال کے تجویز کنندہ سردار غلام مصطفی خان ترین جبکہ تائید کنندہ عبدالمجید اچکزئی اور سید لیاقت آغا کے تجویز کنندہ عبیداللہ بابت اور تائید کنندہ ولیم جان برکت تھے۔ کاغذات کی جانچ پڑتال کے موقع پر ارکان صوبائی اسمبلی سردار صالح محمد بھوتانی ،میر جان محمد جمالی ، میر سرفراز بگٹی اور ایڈؤوکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنرانی ایڈؤوکیٹ بھی موجود تھے جبکہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ارکان کاغذات کی جانچ پڑتال کے موقع پر اسپیکر چیمبر میں موجود نہیں تھے دونوں گروپوں کی جانب سے کسی بھی قسم کا اعتراض داخل نہیں کیا گیا جسکے بعد
اسپیکر نے کاغذات نامزدگی کو درست قراردیدیا۔ نئے وزیراعلیٰ بلوچستان کے انتخاب کیلئے بلو چستان اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کی صبح 10بجے اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ راحیلہ حمیدخان درانی کی صدارت میں منعقد ہوگا جبکہ نئے قائد ایوان سے گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی شام پانچ بجے گورنر ہاؤس میں حلف لیں گے۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر سیکورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے صوبائی اسمبلی کی اطراف جانے والی تمام شاہراہوں کو ہر قسم کی آمدورفت کیلئے رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیا گیا ہیں
جبکہ اس موقع پر پولیس ، فرنٹیر کور اوردیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے 6ہزار کے قریب اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے ۔دریں اثناء اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لئے تین امیدواروں نے کاغذات نا مزدگی جمع کروائے ہیں جنہیں منظور کرلیا گیا ہے ،قائد ایوان کا انتخاب آج ہوگا یہ بات انہوں نے جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر چیمبر میں نئے قائد ایوان کے لئے نامزد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر تے ہوئی کہی،
انہوں نے کہا کہ نئے قائد ایوان کا انتخاب آج اسمبلی کے اجلاس میں کیا جائے گا جس کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ،قائد ایوان کے لئے کاغذات نا مزدگی صبح 9بجے سے سہ پہر تین بجے تک وصول کرنے تھے تاہم اس میں دو گھنٹے کی توسیع کی گئی اس دوران ارکان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو ،عبدالرحیم زیارت وال اور سید لیاقت آغا نے کاغذات نا مزدگی جمع کرائے جن پر کسی نے اعتراض داخل نہیں کیا اس لئے تینوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے ہیں قائد ایوان کے لئے نامزد امیدوار آج اسمبلی اجلاس سے قبل کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں،
علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے مزید چھ ارکان صوبائی اسمبلی نے مسلم لیگ (ق) کے رکن صوبائی اسمبلی اور وزیراعلی کے نامزد امیدوار میر عبدالقدوس بزنجو کی حمایت کر دی ،تفصیلات کے مطابق جمعہ کو وزیراعلی کے نامزد امیدوار میر عبدالقدوس بزنجو اور انکے حما یتی ارکان اسمبلی میر ظفراللہ زہری ،میر امان اللہ نوتیزئی ودیگر نے میر عبدالقدوس بزنجو کی مخالفت کر نے والے مسلم لیگ (ن) کے چھ ارکان اسمبلی میر اظہار کھوسہ، سردار در محمد ناصر ،حاجی محمد خان لہڑی ،ثمینہ خان ،کشور جتک،انیتا عرفان سے میر اظہار حسین کھوسہ کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ،ملاقات میں میر عبدالقدوس بزنجو نے مسلم لیگ (ن) کے ارکان سے حمایت کر نے کی درخواست کی جس پر (ن) لیگ کے ارکان نے انکی حمایت کا اعلان کردیا اور انہیں مٹھا ئی بھی کھلائی ،واضع رہے مذکورہ چھ ارکان اسمبلی نے سرداردر محمد ناصر کو وزیراعلی کا امیدوار نامزد کر نے کا فیصلہ کیاتھا تاہم اتحادی جماعتوں نیشنل پارٹی اور پشتونخواء ملی عوامی پارٹی نے انکی حمایت کر نے سے انکار کردیاتھا جس کے بعد ارکان اسمبلی نے مسلم لیگ (ق) کے رکن میر عبدالقدوس کی حمایت کردی۔