منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

حکومت سوتی رہی اور جنسی درندے اپنا گھناؤنا کھیل کھیلتے رہے، 2016 میں جنسی زیادتی کے کتنے ہزار واقعات ہوئے؟کیس رپورٹ کرنیوالوں کے ساتھ پولیس سب سے پہلے کیا کرتی ہے؟شرمناک انکشافات

datetime 12  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) 2015ء میں ایچ آر سی پی کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کی رپورٹ کے مطابق قصور میں ہونے والے سانحہ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ بہت سے کیسز میڈیا پر آنے کے بعد رپورٹ ہوئے۔ جب والدین سے پوچھا گیا کہ انہوں نے بروقت کیس رپورٹ کیوں نہیں کیاتو انہوں نے اِس کی دو وجوہات بتائیں: ایک تو بدنامی کے خوف سے انہوں نے اسے چھپائے رکھا۔ اور دوسری وجہ یہ کہ جن لوگوں نے پولیس کو اس طرح کے کیسز

بروقت رپورٹ کئے تھے ان کے ساتھ پولیس نے جو سنگدل رویہ اختیار کیا اس سے ان کی دل شکنی ہوئی تھی۔ 2016 میں جنسی زیادتی کے 4139 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 43 فیصد واقعات میں ملوث مجرم متاثرہ بچہ / بچی کے واقف کار تھے جبکہ 16 فیصد کیسز میں زیادتی کرنے والے خاندان کے لوگ تھے۔میڈیا کو بھی اس بات کا احساس کرنا ہو گا کہ اس طرح کے سانحہ کو مکمل ذمہ داری اور قوت کے ساتھ اجاگر کرنا ہی کافی نہیں ہوتا بلکہ اس کا فالو اپ بھی اہم ہے تاکہ مجرموں کی جوابدہی یقینی ہو سکے اور اِن مسائل کا مستقل اور دیرپا حل نکالا جا سکے۔ ہماری صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ سکولوں کے نصاب میں اِن حساس موضوعات سے متعلقہ اسباق شامل کریں تاکہ بچے اور والدین ان معاملات کے بارے میں باشعور ہوں اور وہ اپنا تحفظ خود کرنے کے قابل ہو سکیں۔ بطور قوم بچوں کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے اور اس برائی سے نبٹنے میں ہم سب کو مل کر مؤثر کردار ادا کرنا ہو گا۔ قصور میں ہونے والے سانحہ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ بہت سے کیسز میڈیا پر آنے کے بعد رپورٹ ہوئے۔ جب والدین سے پوچھا گیا کہ انہوں نے بروقت کیس رپورٹ کیوں نہیں کیاتو انہوں نے اِس کی دو وجوہات بتائیں: ایک تو بدنامی کے خوف سے انہوں نے اسے چھپائے رکھا۔ اور دوسری وجہ یہ کہ جن لوگوں نے پولیس کو اس طرح کے کیسز بروقت رپورٹ کئے تھے ان کے ساتھ پولیس نے جو سنگدل رویہ اختیار کیا اس سے ان کی دل شکنی ہوئی تھی۔

موضوعات:



کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…