پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

دہشتگردی پھر سراٹھارہی ہے تو اس فیصلے سے پوچھو جس میں نوازشریف کو نا اہل کیا گیا ،5آدمی وزیراعظم کونکال دیتے ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے؟ محمد نواز شریف نے سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 8  جنوری‬‮  2018 |

چکوال (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر ٗسابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عوام ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں کی شکلیں یاد رکھیں ٗمیری نا اہلی کے فیصلے کے بعد ملک میں انتشارپھیل رہا ہے ٗیہ زخم نوازشریف کے سینے پر نہیں پاکستان کے قوم کے سینے پر لگ رہے ہیں ٗہم نے دن رات کام کیا ٗ بجلی کے اتنے منصوبے لگائے آج لوڈشیڈنگ خدا حافظ کہہ رہی ہے ٗ2013میں ہر جگہ پر دہشتگردی کاراج تھا ٗکراچی کو پر امن بنایا،

سی پیک شروع کیا، پاکستان میں اس سے پہلے ایسا کب ہوا تھا ٗ دہشتگردی پھر سراٹھارہی ہے تو اس فیصلے سے پوچھو جس میں نوازشریف کو نا اہل کیا گیا ٗکیس پاناما کا تھا تو اسی پر فیصلہ ہونا چاہیے تھا ٗ ملک میں 10روپے کی کرپشن بھی کی ہے تو عوام کو بتا دو ٗ کتنے مہینے ہو گئے، آج تک یہ نہیں پتا چل سکا کہ نوازشریف پر الزام کیا ہے ٗفخر سے کہتا ہوں کہ نوازشریف پر ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام بھی نہیں ہے ٗاسی لیے تو کرپشن پر نہ نکال سکے ٗ عوام ووٹ دے کر وزیراعظم منتخب کرتے ہیں اور 5آدمی اسے نکال دیتے ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے؟ یہ ناانصافی نہیں چلے گی۔پیر کو چکوال میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے مرحوم رہنما چوہدری لیاقت کی رہائش گاہ پر تعزیتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ میں نے ہمیشہ خلوص نیت سے پاکستان کی خدمت کی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک سے بے دخل کیا گیا، 7 سال تک وطن واپس نہیں آنے دیا گیا ٗیہاں تک کہ والد کے انتقال پر بھی ملک نہیں آنے دیا گیالیکن پھر عوام نے اپنا فیصلہ دیا اور ہمیں منتخب کیا ٗپچھلے 4 سالوں میں عوامی خدمت کے جذبے میں کمی نہیں آئی۔نواز شریف نے کہا کہ جو زخم لگے انہیں پاکستان کی خاطر بھلانا چاہتا ہوں، زخم در زخم نہ لگا، یہ زخم نوازشریف کے سینے پر نہیں لگتے پاکستانی قوم کے سینے پر بھی لگ رہے ہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہاکہ میرا وژن تھا کہ ملک میں سڑکیں اور موٹرویز بننی چاہئیں، یہاں کاشتکار

خوشحالی زندگی بسر کریں ٗتاجر مزدور اور غریبوں کو بھی روزگار میسر ہو، اور اس وژن کے لیے ہم نے دن رات کام کیا، بجلی کے اتنے منصوبے لگائے آج لوڈشیڈنگ خدا حافظ کہہ رہی ہے۔صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عوام 2013 کو یاد رکھیں ٗجب ڈکٹیٹر اور جمہوریت کا راگ الانپنے والوں نے پاکستان کے عوام پر لوڈ شیڈنگ کا عذاب مسلط کررکھا تھا ٗوہ لوگ اب کہاں ہیں۔نواز شریف نے کہاکہ جب ملک میں ہر جگہ پر دہشت گردی کا راج تھا، ہم نے دہشتگردو کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا آپریشن کیا،

اور دہشتگردی ختم کرکے رکھ دی، اگر آج دہشتگردی پھر سر اٹھارہی ہے تو پوچھو اس فیصلے سے جس میں نواز شریف کو نااہل کیا گیا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ ہم ختم کررہے ہیں ٗکراچی کو پر امن بنایا، سی پیک شروع کیا، پاکستان میں اس سے پہلے ایسا کب ہوا تھا۔نواز شریف نے کہا کہ لوگ خوشحال ہورہے تھے لیکن اس فیصلے کے بعد انتشار پھیلا جس نے ہمیں نااہل قرار دیا، کیا یہ شاہد خاقان کا قصور ہے، نہیں یہ ان کا قصور نہیں، اس فیصلے سے پوچھو جو 28 جولائی کو جاری ہوا، اور وہ فیصلہ بھی کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ تھا کہ نواز شریف کا معاملہ پاناما کا تھا ٗنوازشریف کو اقاما کو نااہل کیا، اگر کیس پاناما کا تھا تو اسی پر فیصلہ ہونا چاہیے تھا۔نوازشریف نے کہاکہ عوام جاننا چاہتی ہے ٗ نوازشریف نے کون سی کرپشن کی اس ملک میں 10 روپے کی کرپشن بھی کی ہے تو عوام کو بتا دو۔ کتنے مہینے ہو گئے، آج تک یہ نہیں پتا چل سکا کہ نوازشریف پر الزام کیا ہے، نکالنا تھا تو کسی چیز پر نہ سہی اقامے پر نکال دیا، یہ کوئی ماننے والی بات ہے۔صدر مسلم لیگ (ن)نے کہا کہ اگر نوازشریف نے کرپشن کی ہوتی تو نکالتے اچھے لگتے،

میں کبھی منہ دکھانے کے قابل نہ ہوتا لیکن آج فخر سے کہتا ہوں کہ نوازشریف پر ایک دھیلے کا الزام بھی نہیں ہے، اسی لیے تو کرپشن پر نہ نکال سکے، بیٹے سے ایک خیالی تنخواہ نہ لینے پر نکالا گیا۔سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ عوام ووٹ دے کر وزیراعظم منتخب کرتے ہیں اور 5 آدمی اسے نکال دیتے ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے، کیا عوام کے ووٹ کا یہی تقدس اور اہمیت ہے کہ کوئی بھی اپنی مرضی سے ووٹ پھاڑ کر پھینک دے، یہ ناانصافی نہیں چلے گی اب عوام کو سامنے آنا ہوگا اور فیصلہ کرنا ہوگا کہ یہ ملک کیسے چلانا ہے۔ اور پوچھنا ہوگا کہ نوازشریف کو کیوں نااہل کیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…