کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت پاکستان کوچائنیز کرنسی یو آن کو ڈالر اور یورو کی صف میں شامل کرنا مہنگا پڑ گیا،چینی کرنسی کی بھی اونچی اُڑان،ایک چینی یوآن پاکستانی روپے کے مقابلے میں کتنے کا ہوگیا؟حیرت انگیزانکشافات،تفصیلات کے مطابق پاکستان میں چائنیز کرنسی یوآن کی قیمت بڑھنے لگی، 5 روز میں یوآن روپے کے مقابلے میں 55 پیسے مہنگا ہوگیا۔کرنسی ڈیلرزکے مطابق فی چائنیز یوآن کی قیمت17روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔
ہفتہ کو اوپن کرنسی مارکیٹ میں ایک یو آن کی قیمت خرید17روپے بیس پیسے جبکہ قیمت فروخت17روپے70 پیسے رہی۔حکومت پاکستان چائنیز یو آن کو ڈالر اور یورو کی صف میں شامل کرچکی ہے۔ اسٹیٹ بینک بھی یوآن میں تجارت کیلئے مثر اقدامات کا اعلان کرچکا ہے۔اسٹیٹ بینک یو آن میں تجارت کیلئے ایل سیز کھولنے کی حوصلہ افزائی کررہا ہے، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چینی کرنسی میں درآمدات، برآمدات اور مالی لین دین کے حوالے سے پالیسی بنائی جاچکی ہے۔تجارت، سرمایہ کاری اور لین دین میں چینی یوآن کے استعمال میں سہولت دی گئی ہے تا کہ تاجروں کو ایل سی کھولنے اور چینی یوآن میں قرضے حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔واضح رہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے سرکاری و نجی اداروں کو چینی کرنسی یوآن میں تجارت کرنے کی کی اجازت دے دی ہے۔بینک اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور چین کے سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے ادارے تجارتی اور سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کیلئے چینی یوآن کو منتخب کرنے کیلئے آزاد ہیں۔اعلامئے میں کہا گیا کہ زرمبادلہ کے موجودہ ضوابط کے تحت چینی کرنسی یوآن پاکستان میں بیرونی کرنسی لین دین کو ڈی نومینیٹ کرنے کی منظور شدہ کرنسی ہے۔اسٹیٹ بینک پہلے ہی مطلوبہ ضوابطی فریم ورک نافذ کر چکا ہے جس کے تحت تجارت و سرمایہ کاری لین دین میں چینی یوآن کے استعمال میں سہولت دی گئی ہے، جیسے ایل سیز کھولنا اور چینی یوآن میں
فنانسنگ کی سہولتوں سے استفادہ کرنا،پاکستان میں ضوابط کے لحاظ سے چینی یوآن کو دیگر بین الاقوامی کرنسیوں کے مساوی حیثیت حاصل ہے جیسے امریکی ڈالر، یورو اور جاپانی ین وغیرہ۔یہاں یہ بیان کرنا ضروری ہے کہ پیپلز بینک آف چائنا سے کرنسی سواپ سمجھوتے (سی ایس اے) پر دستخط کے بعد سٹیٹ بینک نے چین کیساتھ دو طرفہ تجارت و سرمایہ کاری میں چینی یوآن کو فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات کیے تھے۔اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو چینی یوآن میں ڈیپازٹس قبول کرنے اور تجارتی قرضے دینے کی اجازت دی تھی۔
کرنسی سواپ سمجھوتے کی رقوم سے قرض دینے کیلئے اسٹیٹ بینک نے بینکوں کیلئے قرضہ جاتی طریقہ کار وضع کیا ہے تا کہ وہ اسٹیٹ بینک سے چینی یوآن میں فنانسنگ حاصل کر کے درآمدکنندگان اور برآمدکنندگان کو چینی یوآن میں ڈی نومینیٹڈ تجارتی لین دین کے لیے قرضے جاری کر سکیں۔بینکوں کیلئے سیالیت کی اس سہولت کا طریقہ کار پہلے ہی اسٹیٹ بینک کے 2013ء کے سرکلر نمبر 09 میں صراحت سے بیان کیا جا چکا ہے۔انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا لمیٹڈ (آئی سی بی سی) پاکستان کو پاکستان میں چینی یوآن کے تصفیے اور کلیئرنگ کا مقامی سیٹ اپ بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے جس کے سبب وہ پاکستان میں کام کرنے والے بینکوں کے آرایم بی اکاؤنٹس کھول سکتا ہے، تاکہ چینی یوآن پر مبنی رقوم کا لین دین جیسے چین کو جانیوالی/ چین سے آنیوالی ترسیلاتِ زر کا تصفیہ انجام دے سکے۔