چین (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈاکٹری کا پیشہ مقدس اسلئے کہا گیا ہے کہ اس میں لوگ اپنے سے زیادہ مریضوں کا خیال کرتے ہیں مگریہ بھی اعتدال کے اندر ہوتو اچھا لگتا ہے تاہم کچھ لوگوں اور ڈاکٹروں میں کام کا جذبہ اتنا ہوتا ہے کہ وہ اپنی پروا نہیں کرتے اور مسلسل کام کرتے رہتے ہیں۔ جسکا نتیجہ خود انہی لوگوں کو بھگتنا پڑتا ہے۔ اسی حوالے سے یہاں ایک خبر عام ہوگئی ہے کہ ڈاکٹر ژوبیانگ جیانگ نامی لیڈی ڈاکٹر
ایک مقامی اسپتال میں تعینات تھی ۔ ڈیوٹی کے اوقات کے بعد اسکی جگہ کام کرنے کیلئے جس ڈاکٹر نے آنا تھا وہ کسی وجہ سے نہیں آسکا اور لیڈی ڈاکٹر اخلاقی طور پر اس بات کیلئے مجبور ہوگئی کہ متبادل کے آنے تک اپنی ڈیوٹی انجام دیتی رہے مگر یہی جذبہ اسکے لئے جان لیوا ثابت ہوا۔ وہ مسلسل 18گھنٹے کام کرتی رہی نتیجہ یہ ہوا
کہ اسکے دماغ کی شریان پھٹ گئی اور وہ بے ہوش ہوکر مریض کے سامنے گر گئی اورگرتے ہی دم توڑ گئی۔ واضح ہو کہ کسی زمانے میں زیادہ کام کرنے کا ریکارڈ جاپانیوں کے پاس ہوتا تھا مگر اب چین نے جاپانیوں پر سبقت حاصل کرلی ہے اور بیشتر اسپتالوں کے ڈاکٹر مقررہ اوقات سے کہیں زیادہ کام کرتے ہیں اور اپنی جان جوکھم میں ڈالتے ہیں۔