اوٹاوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی فورسز کی مدد سے افغان طالبان کے ایک گروپ کی جانب سے 5 سال قید میں رہنے کے بعد آزاد ہونے والے شخص جوشوا بوئلے کو کینیڈا میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔کینیڈین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 34 سالہ کینیڈین شہری جوشوا بوئلے کینیڈا کے
شہر اوٹاوا میں 14 اکتوبر سے 30 دسمبر کے درمیان 15 مختلف جرائم کا مرتکب ہوا ہے، جوشوا کو عدالت میں پیش کردیا گیا جہاں اس پر جنسی ہراسانی اور 2 افراد کو غیر قانونی قید میں رکھنے، پولیس کو گمراہ کرنے اور موت کی دھمکی دینے کا الزام ہے۔جوشوا بوئلے کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے مؤکل بے گناہ ہیں اور ماضی میں ایسے کسی جرم میں ملوث نہیں رہے، ان پر لگائے گئے الزامات کے خلاف ثبوت حاصل کرنے اور ان کا تحفظ کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔دوسری جانب جوشوا کی بیوی کیٹلان کولمین نے کہا کہ اس کا شوہر اپنے گناہوں کا خود ذمہ دار ہے تاہم پھر بھی وہ امید کرتی ہے کہ ہمدردی کی بنیاد پر اسے رعایت ملے گی کیونکہ یہ سب کچھ اسی کا اثر ہے جو اس نے کئی برسوں تک برداشت کیا اور اس نے جوشوا کی دماغی حالت پر برا اثر ڈالا۔واضح رہے کہ جوشوا اور کیٹلان کو افغانستان میں 2012 سے اغوا کیا گیا تھا تاہم 5 برس بعد پاکستان کی سیکیورٹی فوسرز نے دونوں کو بازیاب کرایا تھا، واضح رہے کہ ملزم نے قید سے رہا ہونے کے بعد طالبان پر سنگین الزامات عائد کئے تھے اوراپنی بیوی کے ساتھ ریپ اوربچی کے قتل کا دعویٰ بھی کیاتھا۔