اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

انتخابی اصلاحات ایکٹ کی آئینی حیثیت سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی گئی ٗ دفعات 13غیر آئینی قرار دینے کی استدعا

datetime 22  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے ایکٹ کی 13 دفعات کو غیرآئینی قرار دینے کی استدعا کردی۔اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی اور عدالت عظمیٰ سے انتخابی اصلاحات ایکٹ کی 13 دفعات کو غیرآئینی قرار دینے کی استدعا کی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایکٹ کے ذریعے سیاستدانوں نے

الیکشن کمیشن کی خود مختاری مکمل ختم کر دی اور ایکٹ کے بعد الیکشن کمیشن کی حیثیت آقا اور غلام کی ہو چکی ہے۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن اب اپنی مرضی سے ایک معمولی نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کر سکتا اور الیکشن کمیشن کو آئین سے نکال کر وزارتوں اور محکموں کے ماتحت کردیا گیا ہے۔درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ کرپشن کی سزا پر نااہلی کی مدت 5 برس کرنا بھی آئینی خلاف ورزی ہے جبکہ نااہل شخص کو سیاسی جماعت کا سربراہ بنانا آئینی روح کو مسخ کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم اسلامی عقائد کی خلاف ورزی ہے جبکہ سیاستدانوں نے مفادات کیلئے بار بار ترمیم کر کے آئین کا چہرہ مسخ کر دیا ہے۔درخواست گزار نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ انتخابی اصلاحات ایکٹ کو غیرآئینی قرار دے کر مکمل طور پر کالعدم کیا جائے ٗعدالت سے استدعا کی گئی کہ آئین پاکستان کو 18ویں ترمیم کے بعد اصل شکل میں بحال کیا جائے۔اس سے قبل 3 اکتوبر 2017 کو انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 کی منظوری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔درخواست قانون دان ذوالفقار بھٹہ کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پارلیمنٹ کا منظور کردہ بل آئین کی روح سے متصادم ہے کیونکہ اس کے تحت عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیا گیا، شخص پارٹی صدارت کے لیے اہل قرار پائے گا۔درخواست میں کہا

گیا کہ آرٹیکل 63 اے کے تحت پارٹی صدر کسی بھی رکن پارلیمنٹ کی اہم امور پر قانون سازی کو کنٹرول کرتا ہے اور اگر اہم امور پر کوئی رکن پارلیمنٹ پارٹی صدر کی مرضی کے خلاف ووٹ دے تو اس کا کیس الیکشن کمیشن کو نااہلی کے لیے بھجوایا جاتا ہے۔6 نومبر 2017 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین

عمران خان نے حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا الیکشن ریفارمز ایکٹ 2017 سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔سپریم کورٹ میں الیکشن ریفارمز ایکٹ 2017 کے خلاف درخواست چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جمع کرائی تھی جسے عوامی مفاد کے آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر کیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…