ہنگو (مانیٹرنگ ڈیسک) اسسٹنٹ کمشنر ٹل نے گزشتہ دنوں ٹل اقلیتی سکھ برادری کو اسلام قبول کرنے کی دعوت پر سکھ برادری کے احتجاج کے بعد چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ نے اے سی ٹل کو معطل کر دیا اے سی ٹل نے گزشتہ روز ڈی سی آفس ہنگو میں جرگے کے دوران اقلیتی برادری سے معافی مانگ لی تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں تحصیل ٹل میں اسسٹنٹ کمشنر ٹل آیوب نے اقلیتی سکھ برادری کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دی تھی
اس حوالے سے ضلعی کونسلر اقلیتی برادری فرید سنگھ نے اے سی ٹل آیوب پر الزام لگایا کہ تحصیل ٹل کے اقلیتی برادری سیکیورٹی مانگنے کیلئے جب اے سی ٹل سے ملاقات کرنے کے لئے آئے تو اے سی نے مسئلہ حل کرنے کی بجائے ان کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دی انہوں نے کہا کہ پاکستان سکھ برادری کیلئے مدینہ منورہ کی حیثیت رکھتا ہے اور ہر کسی کا اپنا مذہب ہے جس پر سکھ برادری کے دلوں کو ٹیس پہنچا ہے پاکستان میں اقلیتوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں مگر اس کے باوجود ایک سرکاری افسر کا اقلیتوں کے ساتھ ایسا ناروا رویہ سراسر ظلم ہے اقلیتی برادری کے اس احتجاج کے بعد چے سیکرٹری خیبر پختونخواہ نے اے سی ٹل کو معطل کرکے انکوائری کا حکم دیا اس کے بعد گزشتہ اتوار کے روز ڈپٹی کمشنر ہنگو شاہد محمود کے دفتر میں اقلیتی برادری کا ایل جرگہ منعقد ہوا جرگے میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما سینیٹر مولانا عطاؤ رحمن ضلع ناظم مفتی عبید اللہ ڈپٹی کمشنر شاہد محمود ڈی پی او ہنگو احسان اللہ اے سی ہنگو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہنگو عطاء المنعم اقلیتی برادری کے صوبائی رہنما بابا جی گرپال سنگھ پنڈت آشوک نانی اقلیتی ممبر صوبائی اسمبلی انمول سنگھ ضلع کونسلر رید سنگھ کے علاوہ سکھ اقلیتی برادری کے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی جرگے کے دوران معطل کئے گئے اے سی آیوب نے اقلیتی برادری کے ساتھ پیش آئی اس واقعے پر معافی مانگ لی اور اقلیتی برادری نے اے سی کو معاف کر دیا اقلیتی برادری نے حکومت اور علاقہ کے مشران کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس مسئلے پر ہمارا ساتھ دیا جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی ہنگو شاہد محمود ضلع ناظم مفتی عبید اللہ نے کہا کہ ملک کیلئے اقلیتوں کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اسلام اور ملک کے آئین میں ہر کسی کو مذہبی آزادی حاصل ہے کوئی بھی کسی پر زبردستی نہیں کر سکتا ۔