اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے موقر قومی اخبار روزنامہ امت کی رپورٹ کے مطابق رانا ثنا اللہ کے استعفے کے معاملے پر سیاسل شریف کے پیر حمید الدین سیالوی کی زیر قیادت تحریک کے اگلے اور بڑے مرحلے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ پیر حمید الدین سیالوی نے 4جنوری کو لاہور کے جسلے سے پہلے گوجرانوالہ اور گجرات میں جلسوں کا اعلان کر دیا ہے۔ جہاں پیر سیالوی
کے حامی ن لیگی اراکین اسمبلی اپنی پارٹی قیادت کے خلاف احتجاجاََ استعفے پیش کریں گے۔ جمعرات کو پیر آف گولرہ شریف پیر نظام الدین جامی ، دربار فرید پاکپتن کے سجادہ نشین مسعود چشتی، سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا اور دیگر نے ملاقاتیں کیں۔ اس سے پہلے فیصل آباد میں ختم نبوت کانفرنس کے دوران پیر سیالوی گروپ سے وابستہ 3اراکین اسمبلی استعفے پیش کر چکے ہیں۔ جمعرات کو پیر حمید الدین سیالوی کے ساتھ مذہبی قیادت کی ملاقاتیں اور احتجاجی لائحہ عمل سامنے آنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز شریف نے علما کے ذریعے پیر سیالوی گروپ سے رابطوں کی کوشش شروع کر دیں۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حمزہ شہباز شریف نے سیالوی گروپ سے کچھ وقت مانگا ہے تاہم پیر حمید الدین سیالوی کے بھتیجے نظام الدین سیالوی نے روزنامہ امت سے گفتگو میں رابطوں کی تردید کی۔ پیر حمید الدین سیالوی سمیت بعض دینی حلقوں کی جانب سے وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے استعفے کا مطالبہ اس بنیاد پر کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے ایک انٹرویو میں قادیانیوں کے بارے میں ایسے خیالات کا اظہار کیا تھا جو آئین پاکستان اور خطے کے مسلمانوں کے دینی عقائد سے متصادم تھے۔ پیر حمید الدین سیالوی فیصل آباد میں لاہور میں ختم نبوت کانفرنس سے قبل گوجرانوالہ اور گجرات میں جلسوں کا اعلان کیا ہے۔
ترجمان کے ذریعے جاری کئے گئے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ تحفظ ختم نبوت کیلئے جان کی قربانی بھی دی جائے تو وہ بھی کم ہے۔ میں اپنے مقف پر قائم ہوں۔ اس معاملے پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کر سکتا۔ تحفظ ناموس رسالت کانفرنس اب گوجرانوالہ میں ہو گی جس میں مزید استعفے آئیں گے اس کے بعد گجرات میں اور 4جنوری کو لاہور میں ہو گی جہاں مزید لوگ مستعفی ہوں گے
اور 35ارکان کے استعفے اسپیکر کو پیش کر دئیے جائیں گے۔ یہ ملک گیر احتجاج مرحلہ وار جاری رہے گا۔ مسلم لیگ ن کی آئندہ انتخابات میں بھرپور مخالفت کریں گے ۔ جن اراکین اسمبلی نے مستعفی ہونے کے وعدہ کئے اور پھر حکومتی رابطے پر منحرف ہو گئے وہ پھر سے مستعفی ہونے کی پیش کش کر رہے ہیں تاہم اب ان سے استعفے نہیں لئے جائیں گے جو لوگ اقتدار کے مزے لوٹنے خاطر
میاں براداران کے گن گا رہے ہیں وقت آنے پر یہ اللہ کی پکر میں ہونگے۔ عوام ان کا بے رحم احتساب کریں گے۔ جمعرات کو پنجاب کے 2اہم گدی نشینوں نے پیر حمید الدین سیالوی کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔ دربار بابا فرید پاکپتن کے سجادہ نشین دیوان احمد مسعود چشتی اور پیر آف گولڑہ شریف نظام الدین جامی نے تحفظ ختم نبوت کے معاملے پر جاری پیر آف سیال شریف کی تحریک کی
حمایت کرتے ہوئے اس کا حصہ بننے کا اعلان کر دیا ہے۔ دونوں شخصیات نے پیر حمید الدین سے الگ الگ ملاقاتیں کیں جس میں انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کو استعفیٰ دینا ہو گا آئندہ کے تمام پروگرام میں مریدین اور پیر و عظام شرکت کرینگے۔ پیر سیال شریف کے ختم نبوت کانفرنس کے اعلان کے بعد پنجاب حکومت نے گوجرانوالہ ڈویژن کے ڈپٹی کمشنر ز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اپنے اپنے
اضلاع کے ارکان اسمبلی، بلدیاتی نمائندوں سے رابطے کریں اور ان سے اس کانفرنس میں استعفیٰ نہ دینے کی یقین دہانی حاصل کریں۔ جب کہ خفیہ سول اداروں سے بھی عوامی نمائندوں سے متعلق رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔ حمزہ شہباز شریف بھی متحرک ہو چکے ہیں اور علمائے کرام سے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی نے بھی پیر سیال شریف سے رابطہ کر لیا ہے پارٹی
کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو مشورہ دیا گیا ہے پیپلزپارٹی کو طاہر القادری کے بجائے نواز شریف پر دبائو بڑھانے کیلئے پیر سیال شریف سے رابطے کرنے چاہئیں۔ اور پیر سیال کی حمایت کا اعلان کرنا چاہئے۔