واشنگٹن ( آن لائن )موٹاپا دنیا بھر میں ہونے والی اموات کے بڑے اسباب میں سے ایک ہے، تاہم موٹاپا ایسی چیز نہیں جس سے چھٹکارا حاصل نہ کیا جاسکے۔موٹاپے کو ختم کرنے یا اپنا اضافی وزن کم کرنے کے لیے آج کل جہاں مارکیٹ میں کئی دوائیں دستیاب ہیں، وہیں اس مسئلے کو جسمانی ایکسرسائز کے ذریعے بھی حل کیا جاتا ہے۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں جسمانی فٹنیس یا وزن کو کم کرنے کے لیے ایکسرسائز اور جم سینٹرز موجود ہیں،
جو یقیناًانسانی صحت بہتر بنانے میں مددگار ہوتے ہوں گے۔تاہم ایک امریکی جوڑے نے دوائیوں اور ایکسر سائز ٹرینر کے بغیر محض ایک سال کے اندر 180 کلو سے زائد وزن کم کرکے دنیا کو حیران کردیا۔امریکی ریاست انڈیانا سے تعلق رکھنے والی خاتون لیشی ریڈ کا شادی کے وقت مجموعی وزن 215 کلو گرام سے زائد تھا، جب کہ ان کے شوہر ڈینی ٹپڈ کا وزن بھی شادی کے وقت 127 کلو گرام تھا۔ان دونوں کی شادی 2015 میں ہوئی، اور اگلے سال 2016 تک موٹاپے کے باعث ان دونوں کے ہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی۔جوڑا جہاں اپنے موٹاپے کی وجہ سے غیر صحت مند زندگی گزار رہا تھا، وہیں اولاد نہ ہونے کے غم نے انہیں مزید پریشان کردیا۔لیکن پھر 2016 کے وسط تک لیشی ریڈ کو اپنی ایک خاتون دوست نے چیلنج دیا کہ وہ محض 30 دن اپنے روز مرہ کے معمولات تبدیل کرکے دیکھے کہ اس کے ان کی زندگی پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔لیشی ریڈ نے اپنی کہانی [انسٹاگرام 2 پر شیئر کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنی دوست کے کہنے پر 30 دنوں تک باہر کی غذائیں کھانا بند کردیں، جب کہ انہوں نے ایکسرسائز شروع کرنے سمیت الکوحل پینا بھی بند کردیا۔لیشی ریڈ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ مل کر اپنا وزن کم کرنے اور ایک بہترین زندگی گزارنے کا منصوبہ بنایا، جس کے تحت انہوں نے سب سے پہلے اپنے کھانے کی مقدار کم کرکے گھر میں کھانا تیار کرنا شروع کردیا۔