کراچی(سی پی پی ) پولیس نے شہر میں ریسنگ اور ون ویلنگ کے خلاف کریک ڈان کرتے ہوئے 34 افراد کو گرفتار کرلیا ، ان کی گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں قبضے میں لے لیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ اتوار ریسنگ کے تنازع کے دوران کراچی میں سی ویو کے مقام پر فائرنگ سے نوجوان کے قتل کے بعد پولیس کو ہوش آگیا۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے حکم پر ون ویلنگ اور ریس لگانے والے موٹر سائیکل اور کار سواروں کے خلاف کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔پولیس نے کریک ڈائون کرتے ہوئے 34 افراد کو حراست میں لے کر ان کی 14 موٹر سائیکلیں اور6 گاڑیاں قبضے میں لے لی ہیں۔ پولیس کے مطابق حراست میں لیے گئے 2 کار سواروں کے پاس سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے جس سے ہوائی فائرنگ کی جارہی تھی۔ پولیس کی جانب سے سیاہ شیشوں والی گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے اور شیشوں پر چڑھی سیاہ پنیاں کھرچ کر اتاری جارہی ہیں۔ ریس لگانے والوں، سیاہ شیشے والی گاڑیوں اور ون ویلنگ کرنے والوں کے خلاف دفعہ 144 نافذ ہے۔اس دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کی ڈبل کیبن کو بھی سیاہ شیشوں کے باعث روکا گیا ہے، تاہم شور شرابا کرنے پر انہیں چھوڑ دیا گیا۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ پولیس سیاہ شیشوں والی گاڑیوں کے خلاف کارروائیوں کے بجائے شہر سے قتل و غارت گری کا خاتمہ کرے، تاہم میں بھی موٹرسائیکل کی ون ویلنگ اور ریس لگانے والوں کے خلاف ہوں۔ پولیس نے فیصل واوڈا کی گاڑی کے سیاہ شیشوں سے پنی اتارے بغیر جانے کی اجازت دیدی۔وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ ون ویلنگ پر پابندی صرف دودریا پر نہیں پورے کراچی میں ہے اور ہم اس پابندی پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے، اگر ہم نے ون ویلنگ سے ایک جان بھی بچالی تو یہ ہماری کامیابی ہوگی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عوام ون ویلنگ اور سیاہ شیشوں کیخلاف مہم میں حکومت کا ساتھ دیں اور حکومت پر تنقید کرنے کے بجائے حمایت کی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ میرا دودریا کا پہلا دورہ ضرور ہے مگر آخری نہیں اور میں یہ کوشش کروں گا کہ ون ویلنگ سے ہونے والے حادثات کو روکنے کے لیے زیادہ سے زیادہ اقدامات کروں۔سہیل انور سیال نے کہا کہ حیدرآباد سے بھی ون ویلنگ کی شکایات موصول ہو رہی ہیں
جبکہ اس کی روک تھام کے لیے بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کراچی کی آبادی کئی ممالک سے زیادہ ہے، امریکا کے کئی شہروں میں اسٹریٹ کرائم یہاں سے زیادہ ہیں، پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے سب مل کر کام کررہے ہیں اور مجھے امید ہے کہ اس میں مزید بہتری آئی گی۔وزیر داخلہ سہیل انور سیال کے دو دریا پہنچنے سے پہلے سی ویو اور دو دریا جانیوالے راستوں پر پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری
تعینات رہی اور پولیس نے نامکمل کاغذات، ریس کے لیے الٹر کی گئی موٹر سائیکلوں اور سیاہ شیشے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 28 افراد کو حراست میں لے لیا۔پولیس کا کہنا تھا کہ پکڑے گئے تمام افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔یاد رہے کہ 3 دسمبر کو دودریا پر کار اور بائیک کے درمیان معمولی حادثہ پیش آیا تھا، جس کے بعد قریبی چلنے والی ڈبل کیبن گاڑی میں ملزمان نے کار پر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جبکہ واقعے میں ڈی ایچ اے کا رہائشی ظافر جاں بحق ہوگیا تھا۔