لاہور(آئی این پی)پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں فاسٹ بولر محمد سمیع کو تحقیقات کے لیے طلب کرلیا۔پی سی بی کا اینٹی کرپشن ٹریبونل اسپاٹ فکسنگ کیس میں فاسٹ بولر محمد عرفان، شرجیل خان اور خالد لطیف کو سزائیں سنا چکا ہے جب کہ محمد عرفان اپنی سزا پوری کرکے کرکٹ میں واپسی بھی کرچکے ہیں۔
شرجیل خان اور خالد لطیف کو کیس میں پانچ، پانچ سالہ پابندی کا سامنا کرنا پڑا ہے جب کہ ناصر جمشید اور شاہ زیب حسن کا کیس اینٹی کرپشن ٹریبونل میں زیر سماعت ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد سمیع کو بھی تحقیقات کے لیے طلب کرلیا ہے۔محمد سمیع ان دنوں بنگلا دیش پریمیئر لیگ میں مصروف تھے، انہیں اس دوران فوری طلب کیا گیا جس کے بعد وہ پاکستان پہنچے اور پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں اینٹی کرپشن ٹریبونل کے سامنے پیش ہوگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق پی سی بی نے محمد سمیع کو برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے رکن کے بیان پر طلب کیا ہے جس میں انہوں نے اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے محمد سمیع سمیت دو پاکستانی کرکٹر کے نام لیے تھے۔پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد سمیع کو فی الحال انٹرویو کے لیے طلب کیا گیا ہے جس میں ان کے حوالے سے سامنے آنے والی اطلاعات کے بارے میں جاننے کی کوشش کی جارہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ محمد سمیع اپنے وکیل کے بغیر ہی ٹریبونل کے سامنے پیش ہوئے ہیں اور انٹرویو کے بعد انہیں کیس میں شامل کرنے یا نہ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ سامنے آسکے گا۔واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سب سے پہلے شرجیل خان، محمد عرفان، خالد لطیف، ناصر جمشید اور سلمان بٹ کو معطل کیا گیا تھا۔