جمعرات‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کھلے دودھ پر مکمل پابندی، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

datetime 6  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لا ہور(این این آئی) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کھلے دودھ پر مکمل پابندی عائد کرنے کے لیے پاسچرائزیشن قانون پاس کروانے کے بعداب پاسچرائزیشن عمل کو لاگ کرنے کے لیے تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں پنجاب فوڈاتھارٹی اور یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈا ینیمل سائنسزکے زیر اہتمام پاسچرائزیشن کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں کھلے دودھ پر پابندی کی تائید، پاسچرائزیشن عمل اپنانے اور اس حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرزنے اپنا اپناکردار

ادا کرنے پر اتفاق کیا۔مشاورتی اجلاس میں پاسچرائزیشن عمل کوہی کھلے دودھ کا واحد متبادل تسلیم کرتے ہوئے پنجاب فوڈ اتھارٹی پاسچرائزیشن قانون کی مکمل تائید کی گئی اورآئندہ 5 سال کے اندر کھلے ،غیر معیاری دودھ پر مکمل پابندی لگا نے کی حمایت کی اور عوام کو حفظانِ صحت کے مطابق معیاری دودھ بہترین پیکنگ میں مہیا کرنے کے لیے اجتماعی کوشش کرنے پر اتفاق کیا۔اجلاس کی صدارت ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل اوروائس چانسلر یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈا ینیمل سائنسز پروفیسرڈاکٹر طلعت محمود پاشا،ملک انڈسٹری بشمول نیسلے، اینگرو، حلیب، ملک پیک ، فارمر ایسوسی ایشنز، پیکنگ انڈسٹری اور دیگرماہرین نے شرکت کی۔ اس حوالے سے ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ پاسچرائزیشن کا عمل ہی کھلے دودھ کا واحد متبادل ہے جس کے ذریعے عوام کو خالص، صحت مند اور معیاری دودھ کی فراہمی ممکن ہے۔ پاسچرائزڈ دودھ ابال کر پیک کیا جاتا ہے اور محفوظ طریقے سے صارف تک پہنچتا ہے۔انہوں نے مزید واضع کیا کہ کھلے دودھ کی بھاری مقدار اور صوبہ بھر میں اس کی ترسیل کے بڑے نظام کی بدولت اس کی مکمل حفاظت ممکن نہیں ہے ۔ خالص، صحت مند اور بہترین دودھ کی فراہمی صرف پاسچرائزیشن کے عمل سے ہی ممکن ہے اورپنجاب فوڈ اتھارٹی خالص دودھ کی فراہمی کے لیے تمام ذرائع بروئے کار لا رہی ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی پاسچرائزیشن قانون پاس کر چکی ہے اور 5 سال کے اندر کھلے ،غیر معیاری دودھ پر مکمل پابندی لگانے اور عوام کو حفظانِ صحت کے مطابق معیاری دودھ پیکنگ میں فراہم کرنے کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔اس موقع پر وی سی یو واس ڈاکٹر طلعت محمود پاشا نے اپنے خیالات کا ا ظہار کرتے ہوئے بتایا کہ دنیا کے ذیادہ تر ممالک میں پاسچرائزیشن کا عمل اپنایا جا چکا ہے اور پاکستان مزید تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام سٹیک ہولڈرز اپنا کردار ادا کریں توپاسچرائزیشن عمل کو لانا مشکل نہیں ہے ۔انڈسٹری کے نمائندوں نے پاسچرائزیشن کی سہولت کو گاؤں کی سطح پرمتعارف کروانے اور اس کے ثمرات کسانوں تک پہنچانے اور حکومت پنجاب اور پنجاب فوڈ اتھارٹی سے مکمل تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…