لاہور(آئی این پی)وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ کیا میں نے کہا تھا کہ ماڈل ٹاؤن سے تجاوزات ہٹانے کے دوران وہاں بندے مارنے ہیں ،شہباز شریف صاحب بھی بچے گئے اور میں بھی کیونکہ ہم دونوں بے گناہ اور بے قصور ہیں ، ماڈل ٹاؤن واقعہ میں وہ کون تھا جس نے پنجاب بھر سے لوگوں کو اکٹھا کیا اور پولیس پر حملے کیلئے اکسایا ،یہ سانحہ تو 16جون کا ہے،طاہر القادری نے تو بعد میں آنا تھا،جسٹس باقر نجفی
کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدقسمت واقعہ حالات و واقعات کے سبب رونما ہوا،زخمی ہونیوالے 29 پولیس اہلکارعدالت میں بھی پیش ہوئے ہیں۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ سانحہزخمی ہونیوالے 29 پولیس اہلکارعدالت میں بھی پیش ہوئے ہیں، ماڈل ٹاؤن واقعے میں جتنے بھی پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے وہ سب موجود ہیں، سوال یہ کرنا چاہیے کہ وہ کون تھا جس نے پنجاب بھر سے لوگوں کو اکٹھا کیا،وہ کون تھا جس نے لوگوں کو پولیس پر حملے کیلئے اکسایا ۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کو بیان حلفی کے بعد بلایا ہی نہیں گیا ،سانحہ ماڈل ٹاؤ ن تو 16جون کا ہے اورطاہر القادری نے تو بعد میں آنا تھا،ایجنسیز کی رپورٹ کا جسٹس باقر نجفی رپورٹ میں ذکر ہے،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدقسمت واقعہ حالات و واقعات کے سبب رونما ہو۔ ماڈل ٹاؤن سے تجاوزات ہٹانے کے دوران وہاں بندے مارنے ہیں ،شہباز شریف صاحب بھی بچے گئے اور میں بھی کیونکہ ہم دونوں بے گناہ اور بے قصور ہیں ۔