نیویارک (نیوز ڈیسک) اپنے چھ نومولود بچوں کو قتل کرنے اوران کی لاشوں کو گیراج میں چھپانے والی نشئی ماں کو عمر قید کی سزا سنادی گئی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق اس مقدمے کی سماعت پر نہایت رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے ۔ایک پراسکیوٹر نے اس قتل کو ہولناک قراردیا۔ایک رپورٹ کے مطابق قاتل ماں میگن ہنٹس مین نے چھ بچوں کو قتل کیا جبکہ ساتواں بچہ مردہ پیدا ہوا ۔خاتون نے بتایا کہ وہ نشے کی بہت زیادہ عادی تھی اور بچوں کو سنبھالنے سے قاصر تھی جس کی وجہ سے وہ پیدا ہونے والے بچوں کو گلہ گھونٹ کر ہلا کرتی رہی اور انہیں گیراج میں دفن کرتی رہی۔بتایاگیا ہے کہ پولیس کو بچوں کی لاشیں ملیں تو وہ کپڑوںمیں لپٹی ہوئی تھیں جنہیں پلاسٹک کے لفافوں میں بند کرکے ڈبے میں رکھا گیا تھا۔وہ ایسا کرنے کے بعد گھر سے نکل جاتی اور لاشوں کو گلنے سڑنے کے لیے چھوڑ دیتی ۔اس نے کئی بار لاشوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے سوچا لیکن وہ اس پر عمل کرنے کا طریقہ نہ تلاش کرسکی ۔ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اس نے اپنے حمل ، پیدائش اور بچو ں کے قتل کو خاندان اور دوستوں سے کیسے چھپایا ۔
مزید پڑھئے:سمندروں میں گم ایٹم بموں سے دنیا کو خطرہ
پراسیکیوٹرنے قاتل ماں کو حیران کن اور ناقابل یقین حد تک سنگ دل قرار دیا جس نے بڑی بے رحمی کے ساتھ اپنے ہی بچوں کو قتل کیا۔خاتون کو جب سزا سنائی گئی تو کمرہ عدالت میں اس کے اہل خاندان کے بین اور سسکیاں گو نج رہی تھیں۔ خاتون کے تین بچے زندہ ہیں جن کو اس نے اس لیے قتل نہیں کیا کیونکہ اس کے گھروالوں کو ان کے حمل کا پتہ چل چکا تھا۔