پشاور(نیوزڈیسک) پشاور یونیورسٹی پر دہشت گردوں کا حملہ، عمران خان کاخیبرپختونخواپولیس کو خراج تحسین،دہشت گردوں کو عبرت کا نشان بنادیاگیا،تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پشاوریونیورسٹی آپریشن میں حصہ لینے والے ریپیڈ ریسپانس یونٹ کے جوانوں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں زبردست تحسین پیش کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پختونخوا میں پولیس کی پیشہ وارانہ بنیادوں پر تشکیل نو
بارآور ثابت ہو رہی ہے، انتہائی خطرناک حملے کو مکنہ طور پر کم از کم وقت میں ناکام بنانا باعث اطمینان ہے۔ عمران خان نے کہا کہ بڑے جانی نقصان سے بچانا اور دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملانا پیشہ وارانہ مہارت کا نتیجہ ہے۔پولیس کی اصلاح کے بعد پختونخوا کو شرانگیزی کا نشانہ بنانا آسان نہیں۔ عمران خان نے کے پی حکومت کو ہدایت کی کہ واقعے کے حقیقی ذمہ داروں تک رسائی کیلئے جامع تحقیقات کی جائیں جبکہ صوبائی حکومت زخمیوں کیلئے علاج معالجے کی بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے۔
آرمی پبلک سکول کے بعد پشاور میں ایک اور خوفناک حملہ،آپریشن ختم،جاںبحق ہونیوالے افراد کی تعداد بڑھ گئی،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پشاور یونیورسٹی روڈ پر واقع زرعی ڈائریکٹوریٹ میں داخل ہونے والے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ مسلح افواج کے دستوں نے تمام علاقے کو کلیئر کر دیا ہے۔ آپریشن کے دوران آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر فضا سے عمارت کی نگرانی کرتا رہا۔ بزدل دہشتگرد عورتوں کا روپ دھارے برقعے پہن کر صبح 7 بجے کے قریب زرعی ڈائریکٹوریٹ میں داخل ہوئے۔پشاور میں زرعی ڈائریکٹوریٹ پر حملے میں 9 افراد شہید، بہادر سیکیورٹی فورسز نے حملہ کرنے والے 5 بزدل دہشتگردوں کو ٹھکانے لگا دیا۔ خیبر ٹیچنگ ہسپتال اور حیات ا?باد میڈیکل کمپلیکس میں 38 زخمی زیر علاج ہیں جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ پشاور یونیورسٹی روڈ پر زرعی ڈائریکٹوریٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں 9 افراد جاں بحق اور 38 زخمی ہو گئے۔ فورسز نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے پانچوں دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ 3 خود کش جیکٹس اور بارودی مواد کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا ہے پولیس ذرائع کے مطابق عمارت تک پہنچنے کے لئے دہشت گردوں نے رکشا کا استعمال کیا۔ دہشت گرد اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے عمارت میں داخل ہوئے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ سے متصل ہاسٹل میں طلبہ موجود تھے۔ ہلاک کیے گئے دہشت گردوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد ہوا، جس میں 2 کلاشنکوف، پستول، 3 خود کش جیکٹس اور بارودی مواد شامل ہے۔آپریشن کے بعد خود کش جیکٹس اور بارودی مواد کو بم ڈسپوزل یونٹ نے ناکارہ بنا دیا۔