کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سرکاری ہسپتالوں میں موثر سکیورٹی فراہم نہ کئے جانے ،مریضوں کے اٹینڈنٹس کے ڈاکٹروں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کیلئے حکومت کو 24گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ،ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر خوستی نے کہا ہے کہ جمعرات کو سول ہسپتال کے سی سی یو میں وفات پا جانے والے مریض کے ہمراہ آنے والے مسلح افراد نے تشدد کر کے تین ڈاکٹروں کو
زخمی کردیا جبکہ ہسپتال کے سکیورٹی گارڈ اور پولیس اہلکار خاموش تماشائی کی طرح تمام معاملہ دیکھتے رہے رواں ہفتے ڈاکٹروں پر تشدد کا یہ تیسرا واقعہ ہے ،اب معاملات ہماری برداشت سے باہر ہوچکے ہیں لہذا حکومت 24گھنٹے میں سکیورٹی کے موثر اقدامات کر ے بصورت دیگر شدید احتجاج کر نے پر مجبور ہونگے، یہ بات انہوں نے جمعرات کو سول ہسپتال کوئٹہ کے کیفے ٹیریا میں پر یس کانفرنس کر تے ہوئے ،اس موقع پر سول ہسپتال کے شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹر مجیب الرحمن ،ڈاکٹر فضل الرحمن کاکڑ،ڈاکٹر عبدالباری آغا و دیگر بھی انکے ہمراہ تھے ،ڈاکٹر یاسر خوستی نے کہا کہ جمعرات کو سول ہسپتال کے سی سی یو میں دل کا دورہ پڑنے والے مریض کو تشویشناک حالت میں ہسپتال لایا گیا ڈاکٹر وں کی تمام تر کوششوں کے باوجود مریض جانبر نہ ہوسکا جس کے بعد مریض کے ہمراہ آنے والے افراد نے تشدد کر کے تین ڈاکٹروں ڈاکٹر حسن شیرانی ،ڈاکٹر منور اور ایک اور ڈاکٹر کو زخمی کردیا انہوں نے کہا کہ تین روز قبل بی ایم سی میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا جس سے ہسپتال کی 4کروڑ کی مشینری کو نقصان پہنچا جب ہم نے ایم ایس سول ہسپتال اور انتظامیہ کے نوٹس میں یہ تمام واقع لا یاتو انتظا میہ بھی ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے اور اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کر وانے سے بھی گریز کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کے وعدے اور دعوے صرف اخبارات تک محدود ہیں
عملی طور پر کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ہسپتالوں کو حال ہی میں دہشتگردی کے تھرٹ الرٹ موصول ہوئے ہیں اس کے با جود بھی اسلحہ بردار افراد ہسپتال میں داخل ہورہے ہیں اور ڈاکٹروں پر بندوقیں تان رہے ہیں یہ بات اب ناقابل برداشت ہوچکی ہے سول ،بی ایم سی ہسپتال میں سکیورٹی کے انتظامات غیر تسلی بخش ہیں جو کسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں انہوں نے واضع کیا کہ اب حکومت سے کسی بھی قسم کے مذاکرات یا بات چیت نہیں کریں گے اور اگر24گھنٹے کے اندر ہسپتالوں میں سکیورٹی کے موثر اقدامات نہیں کئے جاتے تو ہم شد ید احتجا جی لا ئحہ عمل کا اعلان کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ۔