اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

مریضوں کے اٹینڈنٹس کا ڈاکٹروں پر تشدد، ڈاکٹروں نے حکومت کو کس بات کا الٹی میٹم دے دیا؟ تفصیلات جاری

datetime 1  دسمبر‬‮  2017 |

کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سرکاری ہسپتالوں میں موثر سکیورٹی فراہم نہ کئے جانے ،مریضوں کے اٹینڈنٹس کے ڈاکٹروں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کیلئے حکومت کو 24گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ،ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر خوستی نے کہا ہے کہ جمعرات کو سول ہسپتال کے سی سی یو میں وفات پا جانے والے مریض کے ہمراہ آنے والے مسلح افراد نے تشدد کر کے تین ڈاکٹروں کو

زخمی کردیا جبکہ ہسپتال کے سکیورٹی گارڈ اور پولیس اہلکار خاموش تماشائی کی طرح تمام معاملہ دیکھتے رہے رواں ہفتے ڈاکٹروں پر تشدد کا یہ تیسرا واقعہ ہے ،اب معاملات ہماری برداشت سے باہر ہوچکے ہیں لہذا حکومت 24گھنٹے میں سکیورٹی کے موثر اقدامات کر ے بصورت دیگر شدید احتجاج کر نے پر مجبور ہونگے، یہ بات انہوں نے جمعرات کو سول ہسپتال کوئٹہ کے کیفے ٹیریا میں پر یس کانفرنس کر تے ہوئے ،اس موقع پر سول ہسپتال کے شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹر مجیب الرحمن ،ڈاکٹر فضل الرحمن کاکڑ،ڈاکٹر عبدالباری آغا و دیگر بھی انکے ہمراہ تھے ،ڈاکٹر یاسر خوستی نے کہا کہ جمعرات کو سول ہسپتال کے سی سی یو میں دل کا دورہ پڑنے والے مریض کو تشویشناک حالت میں ہسپتال لایا گیا ڈاکٹر وں کی تمام تر کوششوں کے باوجود مریض جانبر نہ ہوسکا جس کے بعد مریض کے ہمراہ آنے والے افراد نے تشدد کر کے تین ڈاکٹروں ڈاکٹر حسن شیرانی ،ڈاکٹر منور اور ایک اور ڈاکٹر کو زخمی کردیا انہوں نے کہا کہ تین روز قبل بی ایم سی میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا جس سے ہسپتال کی 4کروڑ کی مشینری کو نقصان پہنچا جب ہم نے ایم ایس سول ہسپتال اور انتظامیہ کے نوٹس میں یہ تمام واقع لا یاتو انتظا میہ بھی ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے اور اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کر وانے سے بھی گریز کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کے وعدے اور دعوے صرف اخبارات تک محدود ہیں

عملی طور پر کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ہسپتالوں کو حال ہی میں دہشتگردی کے تھرٹ الرٹ موصول ہوئے ہیں اس کے با جود بھی اسلحہ بردار افراد ہسپتال میں داخل ہورہے ہیں اور ڈاکٹروں پر بندوقیں تان رہے ہیں یہ بات اب ناقابل برداشت ہوچکی ہے سول ،بی ایم سی ہسپتال میں سکیورٹی کے انتظامات غیر تسلی بخش ہیں جو کسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں انہوں نے واضع کیا کہ اب حکومت سے کسی بھی قسم کے مذاکرات یا بات چیت نہیں کریں گے اور اگر24گھنٹے کے اندر ہسپتالوں میں سکیورٹی کے موثر اقدامات نہیں کئے جاتے تو ہم شد ید احتجا جی لا ئحہ عمل کا اعلان کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…