لاہور(این این آئی) مسلم لیگ (ق) کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ فوج نے نوازشریف کا فوج اور عوام کو آمنے سامنے لا کر خانہ جنگی کرانے کا منصوبہ ناکام بنا دیا ہے، نوازشریف کی کٹھ پتلی حکومت کی سازش یہ تھی حکومتی رٹ قائم کرنے کے نام پر فوج کو بھی دھرنا آپریشن میں ملوث کرکے متنازعہ بنا دیا جائے لیکن آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے
انتہائی سمجھداری کا ثبوت دیا اور فوج کو اس حساس تنازعہ سے الگ رکھا، اگر خدانخواستہ فوج بھی اس تنازعہ میں ملوث ہو کر متنازعہ ہو جاتی تو پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کامیاب ہو سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اب جبکہ فوج نے حکومت کی درخواست پر دھرنا قائدین سے اس کا تحریری معاہدہ کرا دیا ہے تواب حکومت کو بھی چاہئے کہ مزید کوئی چالاکی دکھانے کی بجائے تحریری معاہدہ کے مطابق ختم نبوت حلف نامہ میں تبدیلی کے مجرم کی طے شدہ مدت کے اندر اندر نشاندہی کرے اوراس کو اس طرح نشان عبرت بنائے کہ آئندہ کسی کو ختم نبوت قانون سے چھیڑ چھاڑ کرنے کی جرات نہ ہو۔ چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ(ن) لیگ نے ملک کو تباہی کے جس دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، اس میں فوری الیکشن مسئلے کا حل نہیں، فوری الیکشن کی صورت میں موجودہ سیاسی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گا، جو ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بن سکتی ہے، موجودہ بحران کا واحد حل ایک ایسی قومی حکومت کا قیام ہے، جو پہلے ریفارمز کرے اور پھر ایک معین مدت کے اندر اندر الیکشن کرائے۔ ملکی مفاد میں ریفارمز کے بغیر الیکشن بے معنی ہوں گے۔