اسلام آباد (این این آئی)ہفتہ کو آپریشن کے احکامات ملتے ہی تقریباً 800پولیس اہلکار پنڈال میں داخل ہوئے ۔فیض آباد کو کلیئر کرنے کیلئے پولیس ، ایف سی اور رینجرز کے 9ہزار اہلکار آپریشن میں حصہ لیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے تیز دھار پانی اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔اسلام آباد اورراولپنڈی کو ملانے والے فیض آباد انٹر چینج پر دھرنا مظاہرین کے خلاف آپریشن شروع کر نے کے احکامات ضلعی مجسٹریٹ محمد مشتاق نے دیئے ۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو آپریشن کے احکامات ملتے ہی تقریباً 800پولیس اہلکار پنڈال میں داخل ہوئے ۔فیض آباد کو کلیئر
(خبر جا ری ہے)
پولیس ، ایف سی اور رینجرز کے 9ہزار اہلکار آپریشن میں حصہ لیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے تیز دھار پانی اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔ اس سے قبل اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین کو رات 12بجے تک مین روڈ خالی کرنے کے احکامات جاری کئے تھے جس پر عملدرآمد نہ ہونے پر عدالتی احکامات کی تعمیل کیلئے صرف آپریشن کا راستہ ہی باقی بچا تھا۔آپریشن شروع کرنے کے احکامات ضلعی مجسٹریٹ محمد مشتاق نے دیے جس کے ساتھ ہی تقریباً 800پولیس اہلکار پنڈال میں داخل ہوگئے جنہیں پولیس حکام ہدایات دے رہے ہیں تاکہ صورتحال کو بغیر کسی جانی نقصان کے قابو پایا جا سکے ۔
اسلام آباد (این این آئی)ہفتہ کو آپریشن کے احکامات ملتے ہی تقریباً 800پولیس اہلکار پنڈال میں داخل ہوئے ۔فیض آباد کو کلیئر کرنے کیلئے پولیس ، ایف سی اور رینجرز کے 9ہزار اہلکار آپریشن میں
حصہ لیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے تیز دھار پانی اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔اسلام آباد اورراولپنڈی کو ملانے والے فیض آباد انٹر چینج پر دھرنا مظاہرین کے خلاف آپریشن شروع کر نے کے احکامات ضلعی مجسٹریٹ محمد مشتاق نے دیئے ۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو آپریشن کے احکامات ملتے ہی تقریباً 800پولیس اہلکار پنڈال میں داخل ہوئے ۔فیض آباد کو کلیئر کرنے کیلئے پولیس ، ایف سی اور رینجرز کے 9ہزار اہلکار آپریشن میں حصہ لیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے تیز دھار پانی اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔ اس سے قبل اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین کو رات 12بجے تک مین روڈ خالی کرنے کے احکامات جاری کئے تھے جس پر عملدرآمد نہ ہونے پر عدالتی احکامات کی تعمیل کیلئے صرف آپریشن کا راستہ ہی باقی بچا تھا۔آپریشن شروع کرنے کے احکامات ضلعی مجسٹریٹ محمد مشتاق نے دیے جس کے ساتھ ہی تقریباً 800پولیس اہلکار پنڈال میں داخل ہوگئے جنہیں پولیس حکام ہدایات دے رہے ہیں تاکہ صورتحال کو بغیر کسی جانی نقصان کے قابو پایا جا سکے ۔