اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور مظاہرین سے بات چیت کرنیوالی حکومتی کمیٹی کے سربراہ راجہ ظفر الحق نے کہاہے کہ حکومت ہائیکورٹ کے حکم کے بعد آپریشن کرنے پر مجبور ہوئی۔غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق نے کہا کہ جمعے کی رات ساڑھے 12 بجے تک مظاہرین سے مختلف ذرائع سے رابطے کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن اس مسئلے پر کوئی پیشرفت نہ ہوسکی ، انہوں نے کہا کہ عدالتی ڈیڈ لائن کے بعد آپریشن ناگزیر ہو گیا تھا۔دریں اثناء وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے اپنے
(خبر جا ری ہے)
مستعفی ہونے کی پیشکش کردی۔نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے رابطہ کر کے انہیں اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی ہے اور کہاہے کہ حالات میرے استعفے سے معمول پر آتے ہیں تو میں استعفیٰ دینے پر تیار ہوں، اس سلسلے میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اس سلسلے میں دیگر وزراء سے مشاورت شروع کردی ہے ۔
اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور مظاہرین سے بات چیت کرنیوالی حکومتی کمیٹی کے سربراہ راجہ ظفر الحق نے کہاہے کہ حکومت ہائیکورٹ کے حکم کے بعد آپریشن کرنے پر مجبور ہوئی۔غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق نے کہا کہ جمعے کی رات ساڑھے 12 بجے تک مظاہرین سے مختلف ذرائع سے رابطے کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن اس مسئلے پر کوئی پیشرفت نہ ہوسکی ، انہوں نے کہا کہ عدالتی ڈیڈ لائن کے بعد
آپریشن ناگزیر ہو گیا تھا۔دریں اثناء وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی پیشکش کردی۔نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے رابطہ کر کے انہیں اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی ہے اور کہاہے کہ حالات میرے استعفے سے معمول پر آتے ہیں تو میں استعفیٰ دینے پر تیار ہوں، اس سلسلے میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اس سلسلے میں دیگر وزراء سے مشاورت شروع کردی ہے ۔