ٹی وی چینل اور سوشل میڈیا کی بندش سے پہلے تو کوئی ہلاک نہیں ہوا تھا لیکن اس کے بعد کیا ہوا؟ سلیم صافی نے سنگین دعویٰ کر دیا

25  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی سلیم صافی نے چینل نشریات اور سوشل میڈیا کی بندش کو غلط قرار دے دیا، تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے چینل نشریات اور سوشل میڈیا کی بندش کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بندش ہونے سے پہلے تک کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا لیکن اس وقت لوگ عجیب سی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو چکے ہیں اور اب عجیب و غریب افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ سینئر صحافی سلیم صافی نے کہا کہ

حکومت نے آپریشن شروع کیا تو شاید سارا معاملہ قابو میں آ جاتا مگر انہوں نے چینل اور انٹرنیٹ بند کرکے خود ہی منفی پیغام دے رہے ہیں کہ جیسے قیامت آ گئی ہو اور اب ہر پاکستانی تشویش میں مبتلا ہے، گومگو کی کیفیت ہے، حکومت نے تو بالکل الٹ کام کیا ہے۔ سلیم صافی نے کہا کہ اگر حکومت نے کچھ کرنا ہی تھا تو بہت پہلے کیا جانا چاہیے تھا، انہوں نے کہا کہ جب مظاہرین گھروں سے نکل رہے تھے تو اس وقت انٹیلی جنس رپورٹس بھی ضرور ہوں گی تو پنجاب حکومت نے انہیں اس وقت آنے سے کیوں نہیں روکا؟ انہوں نے کہا کہ پھر جب یہ لوگ اسلام آباد آ گئے اور وہاں دھرنا دے دیا تو اس کے بعد سوشل میڈیا پر اشتعال پھیلاتے رہے اور الیکٹرانک میڈیا کو بھی استعمال کرتے رہے، مگر اس دوران حکومت نے کچھ بھی نہیں کیا اور جس طرح وہ پروپیگنڈا کرنا چاہتے تھے اور جو باقی لوگ کرنا چاہ رہے تھے وہ انہوں نے بھرپور طریقے سے کر لیا۔ سلیم صافی نے کہا کہ جب ڈیڈ لائن ختم ہو گئی اور ان کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا اور میڈیا پر دکھایا جا رہا تھا تو خوش آئند بات یہ تھی کہ پولیس کو بندوق استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی اور نشریات بند ہونے تک ایک انسانی جان بھی ضائع نہیں ہوئی تھی لیکن اب حکومت نے جو کر دیا ہے، اس کی وجہ سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، معروف صحافی نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اندر اس طرح یکدم چینلوں کو بند کرنے سے لوگوں کے ذہنوں میں عجیب طرح کے شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں اور عوام غیر یقینی سی صورتحال کا شکار ہیں، وہ سوچ رہے ہیں کہ اب پتہ نہیں کیا ہو گا، حکومت نے چینل نشریات اور انٹرنیٹ بند کرکے خود ہی دھرنے والوں کی مدد کی ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…