منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

ٹی وی چینل اور سوشل میڈیا کی بندش سے پہلے تو کوئی ہلاک نہیں ہوا تھا لیکن اس کے بعد کیا ہوا؟ سلیم صافی نے سنگین دعویٰ کر دیا

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی سلیم صافی نے چینل نشریات اور سوشل میڈیا کی بندش کو غلط قرار دے دیا، تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے چینل نشریات اور سوشل میڈیا کی بندش کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بندش ہونے سے پہلے تک کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا لیکن اس وقت لوگ عجیب سی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو چکے ہیں اور اب عجیب و غریب افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ سینئر صحافی سلیم صافی نے کہا کہ

حکومت نے آپریشن شروع کیا تو شاید سارا معاملہ قابو میں آ جاتا مگر انہوں نے چینل اور انٹرنیٹ بند کرکے خود ہی منفی پیغام دے رہے ہیں کہ جیسے قیامت آ گئی ہو اور اب ہر پاکستانی تشویش میں مبتلا ہے، گومگو کی کیفیت ہے، حکومت نے تو بالکل الٹ کام کیا ہے۔ سلیم صافی نے کہا کہ اگر حکومت نے کچھ کرنا ہی تھا تو بہت پہلے کیا جانا چاہیے تھا، انہوں نے کہا کہ جب مظاہرین گھروں سے نکل رہے تھے تو اس وقت انٹیلی جنس رپورٹس بھی ضرور ہوں گی تو پنجاب حکومت نے انہیں اس وقت آنے سے کیوں نہیں روکا؟ انہوں نے کہا کہ پھر جب یہ لوگ اسلام آباد آ گئے اور وہاں دھرنا دے دیا تو اس کے بعد سوشل میڈیا پر اشتعال پھیلاتے رہے اور الیکٹرانک میڈیا کو بھی استعمال کرتے رہے، مگر اس دوران حکومت نے کچھ بھی نہیں کیا اور جس طرح وہ پروپیگنڈا کرنا چاہتے تھے اور جو باقی لوگ کرنا چاہ رہے تھے وہ انہوں نے بھرپور طریقے سے کر لیا۔ سلیم صافی نے کہا کہ جب ڈیڈ لائن ختم ہو گئی اور ان کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا اور میڈیا پر دکھایا جا رہا تھا تو خوش آئند بات یہ تھی کہ پولیس کو بندوق استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی اور نشریات بند ہونے تک ایک انسانی جان بھی ضائع نہیں ہوئی تھی لیکن اب حکومت نے جو کر دیا ہے، اس کی وجہ سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، معروف صحافی نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اندر اس طرح یکدم چینلوں کو بند کرنے سے لوگوں کے ذہنوں میں عجیب طرح کے شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں اور عوام غیر یقینی سی صورتحال کا شکار ہیں، وہ سوچ رہے ہیں کہ اب پتہ نہیں کیا ہو گا، حکومت نے چینل نشریات اور انٹرنیٹ بند کرکے خود ہی دھرنے والوں کی مدد کی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…