اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

امن کے فروغ کے لیے موٹرسائیکل پر ملک گیر سفر کا آغاز

datetime 20  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(نیوزڈیسک)پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ سلمان کاسی امن کا پیغام لے کر اپنی موٹر سائیکل پر ملک بھر کا چکر لگانے نکلے ہیں۔ان کا ارادہ ایک لاکھ کلو میٹر سفر طے کرنے کا ہے لیکن ان کے بقول اگر وسائل مہیا ہوئے تو وہ اپنے اس پیغام کو لے کر مشرقی ایشیا تک کے سفر کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔سلمان نے اپنے سفر کا آغاز 25 مارچ کو کوئٹہ سے کیا تھا اور ان دنوں وہ جنوبی صوبہ سندھ میں محو سفر ہیں۔ سلمان کاسی نے بتایا کہ انہوں نے اپنے سفر کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی اور نہ ہی وہ کوئی نقشہ یا جی پی ایس اپنے ساتھ لے کر نکلے ہیں۔ان کے سفر کا زیادہ تر دارومدار لوگوں کے تعاون اور مہمان نوازی پر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لوگ ان کی بہت مدد کر رہے ہیں اور انہیں صرف موٹر سائیکل میں پٹرول ڈلوانے کے لیے پیسے خرچ کرنا پڑتے ہیں۔ مکینک بھی ان کی موٹر سائیکل مفت مرمت کر دیتے ہیں۔سلمان کاسی کے اس سفر کا مقصد لوگوں کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دلانا اور ملکوں کو جنگوں کی بجائے لوگوں کی تعلیم و ترقی اور فلاح و بہبود پر وسائل خرچ کرنے کی طرف راغب کرنا ہے۔موٹر سائیکل پر اس طویل سفر کے محرکات کا تذکرہ کرتے ہوئے سلمان نے بتایا کہ ان کے بچپن کے دوست کو شیعہ ہونے کی وجہ سے سر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کا ان پر گہرا اثر ہوا اور انہوں نے سوچا کہ گھر میں بیٹھ کر امن کا پیغام نہیں پھیلایا جا سکتا۔ابھی تک سلمان کاسی نے بلوچستان اور اندروں سندھ کے علاقوں کا سفر کیا ہے جہاں سے اب وہ پنجاب کی طرف جائیں گے۔ ہائی وے پر سفر کرنے کی نسبت وہ چھوٹی سڑکوں پر جانا زیادہ پسند کرتے ہیں تا کہ عام لوگوں سے ان کی ملاقات ہو اور وہ ان سے بات چیت کر کے اپنا پیغام ان تک پہنچا سکیں۔سلمان کا ارادہ ہے کہ وہ چین کے راستے مشرقی ایشیائی ملکوں سے ہوتے ہوئے پوری دنیا کا چکر لگا کر پاکستان واپس آئیں، تاہم اس کے لیے انہیں لوگوں کی مدد اور تعاون درکار ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…