جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

ہاتھ کی رگوں میں خون نیلا کیوں نظر آتا ہے؟

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) خون کا رنگ سرخ ہوتا ہےاور یہ ممکن ہی نہیں کہ انسان کے جسم میں خون کسی اوررنگ کا ہو مگر آپ نے اکثر مشاہدہ کیا ہو گا کہ آپ جب بھی اپنے جسم کی ابھری ہوئی نسوں(رگوں) کو دیکھتے ہیں تو آپ کو ان رگوں میں نیلاہٹ نظر آتی ہے یعنی یہ نیلی نظر آتی ہیں جبکہ دوسری جانب ان نسوں پر دوڑنے والا خون سرخ رنگ کاہوتا ہے، سرخ ہونے کے

باوجود ہاتھوں کی رگوں میں خون کا رنگ نیلا کیوں نظر آتا ہے اور اس کی کیا وجہ ہے ، اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ہمارے جسم میں انتہائی باریک رگیں جو ایک جال کی صورت میں پھیل ہوتی ہیں جو دل سے خون لے جانے اور اسے واپس دل تک پہنچانے کا کام سر انجام دیتی ہیں ،دل سے خون جسم میں جانے کے عمل کے دوران یہ خون آکسیجن سے بھرپور ہوتا ہے جسے ہم صاف خون کہتے ہیں اور جب جسم سے واپس یہ خون دل تک پہنچتا ہے تو اس میں آکسیجن کی مقدار انتہائی کم ہوتی ہے۔ ہیموگلوبن ، آئرن اور آکسیجن خون کا رنگ سرخ بناتے ہیں اور اسی وجہ سے لوگوں کا خیال ہے کہ کیونکہ دل تک واپس پہنچنے کے دوران خون میں آکسیجن کم ہو جاتی ہے تو اس لئے خون کا رنگ تبدیل ہو کر نیلا نظر آتا ہے مگر اس مِتھ میں کوئی صداقت نہیں بلکہ خون کا رنگ سرخ کے بجائے نیلا نظر اس لئے آتا ہے کہ سرخ اور نیلی روشنی کا طول موج ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ دونوں ہماری جلد میں مختلف گہرائی تک سرایت کرسکتی ہیں۔ سرخ روشنی کا بڑا حصہ جلد میں جذب ہوکراندرتک چلاجاتا ہے جب کہ نیلی روشنی ہماری کھال میں تھوڑی سی گہرائی تک اترنے کے بعد رگوں سے ٹکرا کر باہر کی سمت واپس لوٹ جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں ہاتھوں کی رگیں سرخ کے بجائے نیلی نظر آتی ہیں۔ لہٰذا رگوں کا نیلا نظرآنا بصری دھوکے کے سوا اورکچھ نہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…