پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

مودی کی پاکستان کے بارے میں پالیسی،کتنے فیصد بھارتی شہری مطمئن ہیں؟ سروے میں حیرت انگیزانکشافات

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2017 |

واشنگٹن (این این آئی) بھارت کے اکثر شہری وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکا کے ساتھ تعلقات کو سراہتے ہیں تاہم پاکستان کے ساتھ رویے پر ناخوش ہیں۔واشنگٹن میں مقیم پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے کیے گئے سروے کے مطابق 5 میں سے ایک بھارتی شہری نریندر مودی کے پاکستان سے متعلق رویے کی حمایت کرتے ہیں جبکہ آدھے سے زیادہ عوام امریکا کے ساتھ تعلقات کے پر خوش ہیں۔سروے میں بتایا گیا کہ بھارتی عوام کی آدھی سے بھی

کم تعداد نریندر مودی کے روس سے تعلقات کو قبول کرتی ہے جبکہ صرف ایک تہائی عوام مودی کے چین سے تعلقات کو مثبت انداز میں دیکھتی ہے۔مودی کے پاکستان سے تعلقات کی حمایت کے حوالے سے سوال پر صرف 21 فیصد جواب دہندگان نے حامی بھری جبکہ 42 فیصد نے اس کی مخالفت کی۔مودی کے امریکا سے تعلقات پر صرف 9 فیصد عوام نے مخالفت کی جبکہ 55 فیصد اس کے حامی تھے اور 36 فیصد نے اپنی رائے دینے سے انکار کیا۔اسی طرح صرف 14 فیصد عوام نے مودی کی حکومت میں روس سے تعلقات کی مخالفت کی جبکہ 56 فیصد نے اس کی حمایت کی۔مودی کی حکومت میں چین کے بھارت سے تعلقات پر 30 فیصد عوام نے حمایت کی جبکہ 33 فیصد نے اس کی مخالفت کی۔سروے کرنے والوں کے مطابق اس تشخیص میں گزشتہ سال سے کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی جبکہ 10 میں سے 4 جواب دہندگان نے اپنی رائے کے اظہار سے انکار کیا۔پیو ریسرچ سینٹر کا سروے بھارت میں 21 فروری سے 10 مارچ 2017 تک کیا گیا تھا جس میں 2 ہزار 4 سو 64 جواب دہندگان سے مذکورہ نتائج حاصل کیے گئے۔سروے میں بتایا گیا کہ بھارتی عوام وزیر اعظم نریندر مودی کے ملک کے لیے کیے گئے اقدامات اور بڑھتی ہوئی معیشت سے خوش ہیں۔سروے کرنے والوں کی جانب سے جاری بیانیے میں کہا گیا کہ مودی اپنے 5 سالہ دور میں 3 سال مکمل کرچکے ہیں لیکن بھارت کی موجودہ صورت حال پر بھارتی عوام خوش ہیں۔سروے کے نتائج کے مطابق 2015 سے اب تک نریندر مودی کی مقبولیت بھارت کے شمالی علاقوں میں تبدیل نہیں ہوئی جبکہ مغرب اور جنوبی بھارت میں بڑھی ہے اور مشرقی بھارت میں کم ہوئی ہے۔سروے کے مطابق نریندر مودی بھارت میں اب تک کی مقبول ترین سیاسی شخصیت ہیں اور ان کی بھارت میں مقبولیت کانگریس پارٹی کی رہنما سونیا گاندھی سے 31 فیصد جبکہ راہول گاندھی سے 30 فیصد زیادہ ہے۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…