اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ دھرنے والوں کو لاش چاہیے ،راستہ کھلنے کا وقت قریب ہے ،طاقت کا استعمال آخری آپشن ہوگا۔میڈیا سے گفتگو سے قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد دھرنے کے مظاہرین نے
حکومت کو دھوکا دیا اور ہم نے دھوکا کھایا ٗمظاہرین کے رہنماؤں نے کہا تھاکہ وہ دعا کرکے واپس چلے جائیں گے ۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد میں دھرنے کی روایت قائم کی گئی ہے ٗ دارالحکومت میں 126 دن جو دھرنا دیا گیا اس کو لانے اور بٹھانے والی بہت سی پارٹیاں ہیں۔ان کا کہناتھاکہ مظاہرین بارہ مطالبات لے کر آئے تھے، مظاہرین سے گیارہ نکات پر بات ہوئی تھی،دوران بات چیت مظاہرین کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ وہ دعا کر کے واپس آجائیں گے۔اس موقع پر سینیٹر رحمن ملک نے استفسار کیا کہ حکومت بتائے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر کب تک عمل درآمد کرائیں گے ؟وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ مظاہرین کو پارلیمینٹ کو طمانچہ نہیں مارنا چاہیے،دھرنے پر بیٹھے لوگوں کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم اور انتظامی حکم بھیج دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پارلیمنٹ کے اندر سے ہی کچھ لوگ طمانچہ مارنے والوں کے ساتھ ملے ہوتے ہیں۔سینیٹر رحمٰن ملک نے وزیر مملکت کو یقین دہائی کرائی کہ حکومت اس مسئلے کے حل کے لئے جو بھی کارروائی کرے گی کمیٹی اس کا ساتھ دے گی ۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں حکومت طے شدہ مقامات پر ہی احتجاج کی اجازت دے۔