جمعرات‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اگر آپ بھی ڈبل چن کا شکار ہیں اور اس سے چھٹکارا چاہتے ہیں تو یہ جادوئی نسخہ آپ کیلئے ہی ہے

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اگر آپ بھی اس طرح کی ڈبل چن( تھوڑی) کے حامل ہیں اور کود کو موٹا سمجھتے ہیں اور اس موٹاپے سے نجات چاہتے ہیں تو ہم یہاں آپ کو چند ایسے ٹوٹکے بتانے جا رہے ہیں جو آپ کو اس موٹاپے

سے نجات دلا کر سمارٹ اور خوبصورت بنا سکتے ہیں۔ ڈبل چن (ٹھوڑی) سے پریشان افراد کو اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ درج ذیل گھریلو ٹوٹکوں کے ذریعے اس سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔ ڈبل چن کا شکار افراد شوگر فری چیونگم کے ذریعے اس سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ دن بھر شوگر فری چیونگم چبانے سے ان کے چہرے کے پٹھے مسلسل حرکت میں رہنے سے جلد ایسی شکل میں آجاتے ہیں کہ ان کی ڈبل چن غائب ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ ڈبل چن کے حامل افراد 2 چمچے کوکا بٹرلیجیئے اوراسے مائیکرو ویواوون میں ہلکا سا میلٹ کرلیں، اگرآپ کے پاس اوون نہیں توپریشان ہونے ضرورت نہیں آپ یہ کام چولہے پربھی کرسکتے ہیں۔میلٹ ہونے کے بعد بہت آرام سے کوکا بٹرکا چند منٹوں کے لیے صبح نہانے سے قبل اور رات کو سونے سے قبل تھوڑی اور اس سے نیچے کے حصے پر مساج کریں۔ ایک اور طریقے کے مطابق گندم کا تیل لے کراچھی طرح تھوڑی سے لے کرگردن تک لگائیے، اور10 سے 15 منٹ تک مساج کریں، تیل کو رات بھر لگا رہنے دیں، جلد آپ دیکھیں گے کہ آپ ڈبل چن سے چھٹکارا پا چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…