اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

فضائی آلودگی ہڈیوں کی کمزوری اور قبل ازوقت موت کی وجہ بن سکتی ہے

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوز ڈیسک) فضائی آلودگی سانس، دل اور دیگر امراض کی وجہ تو بنتی ہی ہے لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ آلودہ علاقوں میں رہنے سے ہڈیوں کی کمزوری اور گٹھیا کا مرض بھی لاحق ہوسکتا ہے اور انسان وقت سے قبل موت کی آغوش میں جاسکتا ہے۔ کولمبیا یونیورسٹی کے میلمن اسکول آف پبلک ہیلتھ نے اس ضمن میں شمال مشرقی

امریکہ سے 90 لاکھ افراد کے ڈیٹا کا احتیاط سے موازنہ کیا ہے ۔ اپنی نوعیت کی اس واحد اسٹڈی میں انہوں نے کہا ہے کہ ٹریفک کا دھواں ہڈیوں کو کمزور کرکے فریکچر اور گٹھیا کی وجہ بن رہا ہے۔ سائنسداں اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ فضائی آلودگی پیراتھائرائیڈ ہارمون پر اثر انداز ہوتی ہے جو کیلشیئم کی پیداوار کو کنٹرول کرتا ہے ۔ اس طرح کیلشیئم کم بنتا ہے ہڈیاں بھربھری ہوکر کمزور ہوتی رہتی ہیں ۔ اس طرح مریض بار بار فریکچرکا شکار ہوتا ہے اور اسے ہسپتال داخل کرنا پڑتا ہے۔ اس سے قبل یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ٹریفک کےدھویں سے بھرپور علاقوں کےلوگ فالج، امراضِ قلب، پھیپھڑوں اور سانس کی بیماریوں ، دمے اور ڈیمنشیا جیسے مرض کے شکار ہوسکتے ہیں۔ لیکن اس مطالعے سے پہلی مرتبہ یہ ثابت ہوا ہے کہ آلودگی اب ہڈیوں کی بھی دشمن ہے۔کولمبیا یونیورسٹی کی ماہر ڈاکٹر آندرے بیکرالی کہتے ہیں کہ اب ثابت ہوچکا ہے کہ ہواؤں میں گھلی ہوئی آلودگی ہڈیوں کے لیے بھی یکساں طور پر تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے اور صاف ہوا میں رہنا خود بہت سے فوائد کے ساتھ ہڈیوں کےلیے بھی مفید ہوتا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ سروے میں شامل جن افراد کی ہڈیوں میں فریکچر ہوا وہ ایسے علاقوں میں رہائش پذیر تھے جہاں پی ایم 2.5 ذرات کی مقدار غیرمعمولی طور پر ذیادہ تھی۔ سروے ظاہر کرتا ہے کہ یہ ذرات بہت باریک ہوتے ہیں اور جسم میں داخل ہوکرہڈیوں میں اترکر اسے کمزور کردیتے ہیں اور

PM2.5 بزرگ افراد میں ہڈیوں کے ٹوٹنے کی وجہ بن رہا ہے۔ یہ تحقیق بین الاقوامی جریدے لینسٹ میں شائع ہوئی ہے جس میں 92 لاکھ افراد شامل کیے گئے ہیں جن میں درمیانی عمر اور بزرگ افراد موجود تھے۔ جن علاقوں میں پی ایم 2.5 اور سیاہ (بلیک) کاربن کی زائد مقدار تھی وہاں کے لوگوں میں پیراتھائیرائیڈ ہارمون کم تھا ۔ یہ ہارمون

کیلشیئم جذب کرنے میں مدد دیتا ہے اور اس کی کمی سے کیلشیئم کم ہوتا جاتا ہے اور ہڈیاں نرم ہوکر کمزور پڑتی جاتی ہیں۔ تشویش کی بات یہ ہے کہ ہڈیاں کمزور ہونے اور بار بار فریکچر سے موت کا امکان 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے اور یوں بوڑھے لوگوں کی زندگی معذوری کی طرف بڑھنے لگتی ہے۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…