اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں مکمل طورپر شامل ہونے اور گوادر بندرگاہ کی ترقی کیلئے عملی اقدامات میں حصہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔جمعہ کو بین الاقوامی اسلامک یونیورسٹی میں ‘تشکیل پاکستان میں مسلم دنیا کا کردار’ کے عنوان پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا کہ پاکستان کو درپیش تمام چیلنجز میں سعودی عرب ساتھ کھڑا ہے۔
سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی کے تعلقات کی اصل بنیاد اسلام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان موجودہ صورت حال میں بہت سے چیلجنز سے نبردآزما ہے لیکن ہم پاکستان کے ساتھ ہر شعبے میں بھرپور تعاون جاری رکھیں گے۔نواف بن سعید المالکی نے کہا کہ سعودی عرب سی پیک اور گوادر پورٹ کی ترقی میں بھی پاکستان کے ساتھ ہے، ہم پاکستان کے تحفظ اور استحکام پر یقین رکھتے ہیں اور پاکستانی قوم اور افواج کی قربانیوں پر فخر ہے۔انھوں نے کہا کہ مسلم امہ کے مسائل کے حل کے لیے سعودی عرب متحرک کردار ادا کررہا ہے۔سیمیناز سے سینیٹر مشاہد حسین سید نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ تشکیل پاکستان میں سعودی عرب کا اہم کردار رہا ہے اورسعودی عرب پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو ایٹمی دھماکے کرنے پر لگنے والی اقتصادی پابندیوں کے باوجود 2 بلین ڈالر کی امداد دی تھی۔انھوں نے کہا کہ حرمین شریفین کا تحفظ تمام عالم اسلام کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔سعودی عرب کے نوجوان ولی عہد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں خواتین کو حقوق ملنا موجودہ حکومت کا اہم سنگ میل ہے اور ولی عہد محمد بن سلمان ایک روشن خیال اور ترقی پسند شخص ہیں۔حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایٹمی قوت بننے میں سعودی عرب کا مرکزی کردار ہے، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی زیادہ سے زیادہ مالی مدد کی
اور ہمیشہ پاکستان کو دفاع اور تعلیم کے شعبے میں مضبوط کیا ہے۔اس موقع پر رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق نے کہا کہ سعودی عرب کے جتنے بھی بادشاہ آئے ان کی پاکستان سے ایک خاص محبت رہی ہے۔پاکستان کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے اعجازالحق کا کہنا تھا کہ ضرب عضب آپریشن سے سیکیورٹی کی صورت حال میں 90 فیصد بہتری آچکی ہے تاہم تمام اسلامی ممالک کو ملکر دہشت گردی سے نبردآزما ہونے کے لیے لائحہ عمل اختیار کرنا چاہے۔چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات کی بنیاد گہری ہے اور کوئی قوت نہیں جو دونوں ممالک کے تعلقات پر اثر انداز ہو سکے۔