ماہرین صحت اور ڈاکٹروں کا یہ دعویٰ ہے کہ انسان جس مہینے میں پیدا ہوتا ہے وہ مخصوص امراض سے جڑا ہوتا ہے جس کے باعث مختلف مہینوں میں پیدا ہونے والے افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ ایک سروے کے لئے لاکھوں مریضوں کا ڈیٹا حاصل کر کے اس سے نتائج اخذ کئے جس سے معلوم ہوا ہے کہ کم از کم 55 امراض ایسے ہیں جنہیں سال کے مختلف مہینوں سے وابستہ کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مئی میں جو لوگ پیدا ہوتے ہیں ان میں امراض پیدا ہونے کی تعداد کم ہوتی ہے جبکہ اکتوبر میں پیدا ہونے والوں میں بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔اکتوبر اور جولائی میں پیدا ہونے والے بچوں میں دمہ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اور اس کی تصدیق ایک پرانی تحقیق سے ہوتی ہے جبکہ بچوں میں سے توجہ ہٹانے والے ایک مرض 675 کیس نومبر میں پیدا ہونے والے مریضوں میں دیکھے گئے اسی طرح مارچ میں پیدا ہونے والے افراد زیادہ تر امراض قلب میں مبتلا پائے گئے اور مئی میں پیدا ہونے والے افراد میں زیادہ بیماریاں پائی جاتی ہیں۔سروے میں سترہ لاکھ مریضوں کی تاریخ پیدائش اور بیماریوں کی معلومات کو جمع کیا گیا جس سے سولہ مختلف امراض اور پیدائش کے مہینے کے درمیان تعلق بھی پہلی مرتبہ سامنے آیا لیکن ڈاکٹروں کا اصرار ہے کہ اس مطالعے سے زیادہ فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ خوراک اور ورزش کی عادات اس سے زیادہ بڑی اور اہم وجوہ میں شامل ہیں۔ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماں کے پیٹ میں بچے کی نشوونما پر موسمیاتی اثرات مرتب ہوتے ہیں جو اگلی زندگی میں مخصوص مرض کو جنم دے سکتے ہیں لیکن ان کا تعلق کیلنڈر کی بجائے اس ماہ کے موسم سے ہوتا ہے۔